وزیراعلیٰ سندھ نے نیب ٹیم کو ٹھٹھہ شوگر ملز کیس میں بیان قلمبند کرا دیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو ٹھٹھہ شوگر ملز کیس میں بیان قلمبند کرا دیا۔ دوسرے کیس میں سوالنامہ دے دیا گیا۔
ڈی جی نیب عرفان نعیم منگی کی سربراہی میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے مراد علی شاہ سے سوالات کئے۔ وزیر اعلیٰ سندھ سے پوچھا گیا کہ ٹھٹھہ شوگر ملز اومنی گروپ کو اونے پونے داموں کیوں فروخت کی گئی ؟ اومنی گروپ کو ایک ارب کی سبسڈی کیوں دی ؟ ٹھٹھہ شوگر ملز سے یوٹیلیٹی چارجز، کسانوں کی واجب الادا رقم کیوں وصول نہ کی؟۔
وزیراعلیٰ سندھ نے جواب دیا کہ ٹھٹھہ شوگر ملز کی نیلامی قانون کے مطابق کی، اکیلے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ مراد علی شاہ سے قبل سابق نگران وزیر اعلیٰ سندھ فضل الرحمان نے بھی اسی کیس میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔
بعدازاں نیب راولپنڈی کے دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ انہوں نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو بتادیا ہے ان کے پاس چھپانے کیلئے کچھ بھی نہیں ہے، تاہم وہ نیب کے ساتھ تعاون کریں گے۔
مرادعلی شاہ نے کہا کہ اس کیس میں ان کے خلاف نیب کے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ انہوں نے ایک گھنٹے سے زیادہ ٹھٹھہ شوگر ملز کے حوالے سے سوالات کیے جس کے انہوں نے مناسب جوابات دیے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ انہوں نے نیب کے سوالات کے جواب دے دیے ہیں، تاہم نیب کی جانب سے ایسا تاثر نہیں آیا کہ وہ اس کیس میں دوبارہ تفتیش کے لیے بلائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ وزرا اور دیگر افراد اپنے خرچے پر کراچی سے راولپنڈی آئے ہیں۔