محکمہ پبلک ہیلتھ عمرکوٹ کی جانب سے شہریوں کو پینے کا صاف  پانی فراہم کرنے والے فلٹر پلانٹ میں پھٹکڑی کے بجائے مضر صحت کیمیکل استعمال کرنے کا انکشاف

محکمہ پبلک ہیلتھ عمرکوٹ کی جانب سے شہریوں کو پینے کا صاف  پانی فراہم کرنے ...
 محکمہ پبلک ہیلتھ عمرکوٹ کی جانب سے شہریوں کو پینے کا صاف  پانی فراہم کرنے والے فلٹر پلانٹ میں پھٹکڑی کے بجائے مضر صحت کیمیکل استعمال کرنے کا انکشاف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

عمرکوٹ(  سید ریحان شبیر )عمرکوٹ سٹی میں  محکمہ پبلک ہیلتھ عمرکوٹ کی جانب سے شہریوں کو پینے کا صاف  پانی فراہم کرنے والے فلٹر پلانٹ میں پھٹکڑی کے بجائے مضر صحت کیمیکل استعمال کرنے کا انکشاف اسکے علاوہ محکمہ پبلک ہیلتھ کی جانب سے  زیر زمین بور والا کڑوا  پانی مکس کرکےسپلائی کیاجارہا ہے  ڈپٹی کمشنر عمرکوٹ نے  سخت نوٹس لیتےہوئے ناقص  پھٹکری یا  کیمکل کی  تصدیق تحقیقات کےلیے لیبارٹری ٹیسٹ  کےلیے  بھیج دیاگیا ہے ڈپٹی کمشنر عمرکوٹ نےکاروائی کےلیے اینٹی کرپشن سٹبلشمنٹ کو لیڑ  لکھ دیا  .

تفصیلات  کےمطابق عمرکوٹ شہر کے شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کے لیے حکومت سندھ نے   66 کروڑ  سے کی زائد  لاگت سے فلٹر پلانٹ تعمیر کیا گیا تاکہ شہریوں کو صاف ستھرا پینے  کاپانی مل  سکے اس فلٹرپلانٹ   کا کام دس سال کے عرصے میں گذشتہ سال مکمل ہوا اور شہر کو پانی کی فراہمی شروع کی گئی مگر اب معلوم ہوا ہےکہ اس فلٹر    پلانٹ میں پھٹکڑی کی جگہ مضر صحت  کیمیکل استعمال کیا گیا میڈیا کے رابطہ کرنے پر  ڈپٹی کمشنر عمرکوٹ ندیم الرحمن میمن نے بھی  تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ میرے نوٹس میں آیا ہے  اور  میں تالاب وغیرہ کی  وزٹ کیےہیں معاملے کا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن  جج عمرکوٹ نےبھی نوٹس  لیا ہے .

ڈپٹی کمشنر عمرکوٹ ندیم الرحمٰن میمن کا کہنا تھا کہ اس فلٹرپلانٹ سے ڈیڑھ لاکھ  نفوس آبادی کوپینے کاپانی سپلائی کیا جاتا ہےکسی بھی شخص کو  انسانی جانوں سے  کھیلنے کی اجازت نہیں  دی   جائے گئی جو  شخص یا افسر  ملوث پایا گیا تو اسکے خلاف بھرپور کارروائی ہوگی  دوسری طرف   عمرکوٹ کے شہریوں کا کہنا ہےکہ  محکمہ پبلک ہیلتھ نے چند پیسے بچانے کے ہزاروں شہریوں کی زندگیاں دائو پر لگا دیں بتایا جاتا ہے اس کیمیکل کی قیمت پھٹکڑی سے کہیں کم ہے جبکہ  پبلک ہیلتھ عمرکوٹ کے انجنیئر غلام حیدر شیخ اپنی مبینہ  کرپشن کو چھپانے کے لیے کہتے ہیں کہ انہوں نے آرڈر پھٹکڑی کا دیا مگر کمپنی نے غلط چیز فراہم کی  انکشاف کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ  کی نگرانی میں کیمیکل کا نمونہ لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے .

رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد کئی اہم انکشافات سامنے آسکتےہیں یہ امر قابل ذکر ہےکہ کچھ عرصہ قبل یہ فلٹرپلانٹ میونسپل کیمٹی عمرکوٹ کےحوالے تھا اور شہر میں پینے کے پانی کی فراہمی کا بہترین نظام چل رہا تھا مگر اس وقت کے واٹر کمیشن کے سربراہ جسٹس امیر مسلم ہانی نے عمرکوٹ فلٹر پلانٹ کے دورے وقت اس کا نظام محکمہ پبلک ہیلتھ عمرکوٹ کے حوالے کردیا جس کےبعد سے آئے روز شہریوں کو پینے کے پانی کی فراہمی میں شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ بعض اوقات تو شہریوں کو محکمہ پبلک ہیلتھ والے میٹھے پینے کے پانی میں کڑوا زمین کے بور والا پانی مکس ملا کر سپلائی کیا جاتا ہے زیرزمین پانی مکس کرنے کے لیے تالابوں کےنزدیک ثمر پمپ لگارکھے ہیں .