پاکستان جرنلسٹس فورم یو اے ای کے زیر اہتمام 79ویں یوم پاکستان کی تقریب

پاکستان جرنلسٹس فورم یو اے ای کے زیر اہتمام 79ویں یوم پاکستان کی تقریب
پاکستان جرنلسٹس فورم یو اے ای کے زیر اہتمام 79ویں یوم پاکستان کی تقریب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دبئی (طاہر منیر طاہر) متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی ورکنگ جرنلسٹس کی صحافتی تنظیم ”پاکستان جرنلسٹس فورم“ پی جے ایف نے 23 مارچ 2019ءکو پاکستان کا 79واں یوم پاکستان منایا۔


پاکستان ڈے کی تقریب دبئی کے ایک مقامی ریسٹورنٹ میں ہوئی جس میں قونصلیٹ آف پاکستان دبئی کے قونصل جنرل احمد امجد علی، کمرشل قونصلر ڈاکٹر ناصر خان اور پاسپورٹ قونصلر وہاب شیخ، پی جے ایف کے صدر اشفاق احمد، طاہر منیر طاہر، سہیل خاور، خالد گوندل، سبط عارف، حافظ زاہد علی، ارشد انجم، امجد قاسمی، جمیل احمد خان، خالد ملک، پاکستان سوشل سنٹر شارجہ کے افتخار احمد چودھری، محمد سعید اختر، خالد حسین چودھری، خان زمان، عارف شاہد ودیگر نے شرکت کی۔


اس موقع پر سہیل خاور کی طرف سے لایا گیا کیک کاٹا گیا اور پاکستان ڈے پر ایک دوسرے کو مبارکباد دی گئی۔ پی جے ایف کے صدر اشفاق احمد نے اپنے مختصراً خطاب میں 23 مارچ یوم پاکستان کی اہمیت کو واضح کیا اور پی جے ایف کے تمام ارکان کا قونصل جنرل کو تعارف کروایا۔ قونصل جنرل احمد امجد علی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سب کو پاکستان کے 79ویں یوم پاکستان کی تقریب کے انعقاد پر مبارکباد دی اور اس میں شرکت پر خوشی و مسرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک صحافی پاکستان کا آئینہ ہیں انہیں چاہیے کہ وہ پاکستان کا مثبت امیج اجاگر کریں تاکہ دوسری قوتیں ہماری کمزوری کا فائدہ نہ اٹھاسکیں۔


احمد امجد علی نے کہا کہ پاکستان کا پوری دنیا میں ایک نام اور مقام ہے جبکہ پاکستان کی سربلندی کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ پاکستان کا نام پوری دنیا میں امن پسند ملک کی حیثیت سے جائے۔ اس موقع پر پی جے ایف کے صدر اشفاق احمد نے کہا کہ امارات میں کام کرنے والے صحافی مثبت انداز میں سوچتے ہیں اور پاکستان کا مثبت امیج ہی اجاگر کرتے ہیں۔ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا سے تعلق رکھنے والے تمام میڈیا ارکان اپنے ملک سے محبت رکھتے ہیں اور اپنا اپنا کام بطریق احسن انجام دے رہے ہیں۔ یوم پاکستان کے موقع پر اس تقریب کے انعقا دپر سہیل خاور اور خان زمان کا شکریہ ادا کیا گیا جبکہ مہمانوں کی تواضع پرتکلف ہائی ٹی سے کی گئی۔

مزید :

عرب دنیا -