خوف، مایوسی کروناوائرس سے زیادہ مہلک اوربدتر، ظہور دھریجہ
ملتان (سٹی رپورٹر)سرائیکستان قومی کونسل کے صدر ظہور دھریجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کورونا وائرس بارے آگاہی مہم کے ساتھ ساتھ سرائیکی صوبے کی جدوجہد(بقیہ نمبر38صفحہ12پر)
جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے مسئلے پر عامی برادری کو غور کرنا چاہئے، دنیا کی ساڑھے چھ ارب آبادی کو گھروں میں بند کرنا مناسب نہیں۔انہوں نے کہا کہ احتیاطی تدابیر کے حق میں ہیں مگر لاک ڈاو?ن کا فیصلہ درست نہیں کہ اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والا خوف اور مایوسی کورونا وائرس سے بھی زیادہ مہلک اور بدتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے بارے بنائی گئی ٹاسک فورس میں دیگر جماعتوں کے ساتھ ساتھ سرائیکی جماعتوں کے نمائندے بھی شامل کئے جائیں اور اس عالمی مسئلے پر آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے اور اس میں سرائیکی جماعتوں کے نمائندوں کو بھی شامل ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے ساتھ دیگر بیماریوں کے تدارک کے لئے بھی اقدامات ہونے چاہئیں اور مضر صحت پانی جو کہ بیماریوں کا باعث ہے کی بجائے صاف پانی کی فراہمی کیلئے اقدامات ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاو?ن سے سب سے زیادہ متاثر غریب طبقہ ہوا ہے۔ غریبوں کو ریلیف دیا جائے، وفاقی وزیر خسرو بختیارکا اتنا کہنا کافی نہیں کہ گندم وافر مقدار میں موجود ہے، اصل بات یہ ہے کہ گندم غریبوں کے گھروں تک مفت پہنچائی جائے اور خسرو بختیار جیسے امراء جن کے پاس کھربوں کی دولت ہے وہ آگے آئیں اور غریبوں کیلئے اپنی دولت کے خزانے کھول دیں۔ غریبوں کے یوٹیلٹی بل معاف کئے جائیں ظہور دھریجہ نے کہا کہ وبائی آفات کی تاریخ بہت پرانی ہے، جب دنیا میں ظلم بڑھ جائے، انصاف اور مساوات ختم ہو جائے تو اس طرح کے عذاب نازل ہوتے ہیں اور وہ غریب طبقات جو ظلم نا انصافی اور عدم مساوات کا شکار ہوتے ہیں، اس بناء پر عذاب کی زد میں آ جاتے ہیں کہ وہ ظلم سہتے ہیں اور بغاوت نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ سب انسانوں کو توبہ کرنی چاہئے اور سرائیکی صوبے سمیت تمام حق داروں کو ان کے حقوق بلا تاخیر دے دینے چاہئیں، اسی میں ہی انسانیت کی بھلائی ہے۔
ظہوردریجہ