چینی حکومت نے تعاون کرتے ہوئے اپنی دوستی کا حق نبھا یا: وسیم اختر 

چینی حکومت نے تعاون کرتے ہوئے اپنی دوستی کا حق نبھا یا: وسیم اختر 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(اسٹاف رپورٹر) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ چین سے موصول ہونے والے ماسک بلدیہ عظمٰی کراچی کے مختلف اسپتالوں اور محکموں سمیت تمام چھ ڈی ایم سیز اور ضلع کونسل میں تقسیم کیے جارہے ہیں، چینی حکومت کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ہمیشہ کی طرح تعاون کرتے ہوئے اپنی دوستی کا حق نبھایا، عباسی شہید اسپتال میں فلٹر کلینکس کھولے گئے ہیں جہاں نزلہ، کھانسی اور بخار میں مبتلا مریضوں کو پہلے مرحلے میں چیک کیا جائے گا اور اس کے بعد عام مریضوں کو دوا دے کر فارغ کر دیا جائے گا جبکہ ایسے مریض جن میں ذرا بھی کو رونا وائرس کا شک پایا گیا انہیں ٹیسٹ کے لیے مخصوص اسپتالوں میں بھیج دیا جائے گا، یہ فلٹر کلینک وائرس سے نپٹنے کے لیے بہت کار آمد ثابت ہوں گے اور ٹیسٹ کے لیے مخصوص اسپتالوں میں بے جا رش بھی نہیں ہوگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کی دوپہر عباسی شہید اسپتال کے دورے کے موقع پر کیا، میٹرو پو لیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن، سینئر ڈائریکٹر کو آرڈینیشن مسعود عالم، سینیئر ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز ڈاکٹر سلمیٰ کوثر، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ندیم راجپوت اور بلدیہ عظمٰی کراچی کے اسپتالوں کے میڈیکل سپر نٹنڈینس بھی موجود تھے،میئر کراچی وسیم اختر نے ہدایت کی کہ عباسی شہید اسپتال میں ٹراما سینٹر کے داخلی دروازے کے قریب باہر کے مقام پر فلٹر کلینک قائم کیا جائے تاکہ آنے والے مریضوں کو فوری ہی چیک کر لیا جائے، انہوں نے ہدایت کی کہ اسپتال کی سیڑھیوں سے منسلک دیواروں پر اسپرے کیا جائے اور تمام تر حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جائیں، میئر کراچی وسیم اختر نے بلدیہ عظمٰی کراچی کے مختلف اسپتالوں کے میڈیکل سپر نٹنڈینس میں چین سے آئے ہوئے ماسک تقسیم کیے، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کو رونا وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے اچھے اقدامات کئے ہیں، بلدیہ عظمٰی کراچی بھی اپنے اسپتالوں میں حکومت سندھ کی مدد کے لیے اس وائرس کے خلاف مختلف اقدامات اٹھا رہی ہے کیونکہ ہم سب کی مشترکہ کوششیں اور عوام کا تعاون ہی مل کر اس مہلک وائرس کو شکست دے سکتا ہے،اس موقع پر میٹرو پو لیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے ہدایت کی کہ اسپتال میں آنے والے مریضوں کا مکمّل ڈیٹا اسپتال انتظامیہ کے پاس موجود ہونا چاہیے اور جن مریضوں کو ٹیسٹ کے لئے بھیجا جائے اس کے بعد بھی ان کے بارے میں مکمل تفصیلات موجود ہونی چاہئیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ یہاں سے جو مریض بھیجے گئے ان کی رپورٹ کیا آئی ہے تاکہ مکمل ریکارڈ مرتب کیا جاسکے۔ 

مزید :

صفحہ اول -