سعودی عرب نے ریاض، مکہ اور مدینہ سیل کر دیا مگر کیوں؟ مسلمانوں کیلئے بڑی خبر آ گئی
ریاض (ڈیلی پاکستان آن لائن) سعودی عرب نے کورونا وائرس کے باعث مملکت میں دوسری ہلاکت کے بعد دارالحکومت ریاض، مکہ المکرمہ اور شہر مدینہ کو ہر طرح کی آمدورفت کیلئے بند کر دیا ہے۔
نجی خبر رساں ادارے 24 نیوز نے سعودی پریس ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ سعودی حکومت نے ریاض، مکہ اور مدینہ شہروں میں آنے اور جانے پر پابندی عائد کرنے کے علاوہ تمام صوبوں میں بھی آمدورفت بند کر دی ہے جبکہ محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 900 ہو گئی ہے۔
خلیجی ممالک میں سعودی عرب میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے متاثرین سامنے آئے ہیں جس کے پیش نظر پیر کے روز ملک بھر میں 11 گھنٹوں کیلئے کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا جس کا آغاز شام 7 بجے ہونا تھا تاہم وائرس کے خطرے کے پیش نظر اس میں توسیع کرتے ہوئے دورائنے میں مزید4 گھنٹے کا اضافہ کر دیا گیا تھا۔
سعودی پریس ایجنسی کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر تین صوبوں میں 15 گھنٹوں کیلئے کرفیو کا نفاذ شاہ سلمان کی منظوری کے بعد کیا گیا جس کا اطلاق جمعرات سے ہو گا۔ حکام نے 21 روز کیلئے کرفیو نافذ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے اور اعلان کیا ہے کہ اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو 10 ہزار سعودی ریال جرمانہ کیا جائے گا اور اگر کسی شخص نے ایک سے زائد مرتبہ کرفیو کی خلاف ورزی کی تو اسے قید کی سزا بھی دی جا سکتی ہے۔
سعودی محکمہ صحت کے مطابق کورونا وائرس کے باعث مکہ کے رہائشی کی ہلاکت مملکت میں اس وباءسے ہونے والی دوسری موت ہے۔ سعودی حکومت نے کورونا وائرس کے پیش نظر سینماءگھروں، شاپنگ مالز اور ریسٹورنٹس پر پہلے ہی پابندی عائد کر رکھی ہے جبکہ عمرہ زائرین سمیت تمام افراد کیلئے فلائٹ آپریشن بھی بند ہے۔