خالصتان تحریک کے رہنما کو گھر میں پناہ دینے کے الزام میں خاتون گرفتار

ہریانہ (ویب ڈیسک) بھارتی پنجاب پولیس نے خالصتان تحریک کے رہنما امرت پال سنگھ کو پناہ دینے کے الزام میں ایک خاتون کو گرفتار کرلیا ہے۔امرت پال سنگھ جو 18 مارچ سے مفرور ہے، کے خلاف پولیس کا کریک ڈاؤن 23 فروری کے بعد شروع ہوا جب امرتسر کے ایک پولیس اسٹیشن پر امرت پال اور اُس کے ساتھیوں کی جانب سے حملہ کیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب پولیس نے خالصتان تحریک کے رہنما امرت پال سنگھ کو پناہ دینے کے الزام میں ہریانہ سے تعلق رکھنے والی 30 سالہ خاتون کو گرفتار کیا ہے۔ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، ملزم خاتون بلجیت کور نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ امرت پال اور اُس کے ساتھ ایک آدمی نے اپنے منصوبوں کے بارے میں بتایا کہ اب ان کا اگلا پڑاؤ اتراکھنڈ ہوگا جہاں وہ جارہے ہیں۔
دی انڈین ایکسپریس نے انسپکٹر جنرل (ہیڈ کوارٹر) سکھ چین سنگھ گل کے حوالے سے بتایا کہ خاتون امرت پال کے ساتھی پپل پریت سنگھ کے ساتھ پچھلے ڈھائی سال سے رابطے میں تھی۔ پپل پریت سنگھ کو آخری بار امرت پال سنگھ کے ساتھ جالندھر ضلع کے داراپور گاؤں میں ایک گاڑی میں جاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
#CCTV visuals near the house in #Kurukshetra, #Haryana where #AmritpalSingh (under umbrella) and his aide Pappalpreet stayed on 19th March.
Haryana-based Woman harbourer identified as Baljeet Kaur has been arrested. pic.twitter.com/hnCNHiAghm
— Punjab Police India (@PunjabPoliceInd) March 23, 2023
پولیس نے نئی سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کی جس میں مبینہ طور پر 20 مارچ کو کور کے گھر کے قریب امرت پال سنگھ اور پپل پریت سنگھ کو دکھایا گیا۔ انسپکٹر جنرل نے کہا کہ یہ معلوم نہیں ہے کہ امرت پال سنگھ نے ہریانہ جانے کے لیے کن ذرائع نقل و حمل کا استعمال کیا۔ امرت پال کا پنجاب میں آخری معلوم مقام جالندھر-لدھیانہ روڈ پر 18 مارچ کی صبح 9.40 بجے ایک تفریحی پارک کے قریب تھا۔