الیکشن میں خواتین امیدواروں پر حملوں کا خطرہ ہے: رحمان ملک

الیکشن میں خواتین امیدواروں پر حملوں کا خطرہ ہے: رحمان ملک
الیکشن میں خواتین امیدواروں پر حملوں کا خطرہ ہے: رحمان ملک

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد( ویب ڈیسک ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے موبائل کمپنیوں کی جانب سے ایف بی آرٹیکس کی تفصیلات طلب کر لیں،اجلاس میں سینیٹررحمن ملک نے انکشاف کیا ہے کہ آمدہ الیکشن میں طالبان ، صوبہ خیبر پختون خواہ میں الیکشن میں حصہ لینے والی خواتین کو ٹارگٹ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، کے پی میں سیکورٹی تھریٹس موجود ہیں ، سوشل میڈیا پر آزاد خیال مسلمانوں کے خلاف قتل کے فتوے دئیے جا رہے ہیں، سائبر کرامز ونگ کی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی۔

قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس سینیٹر روبینہ خالد کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا، اجلاس میں سینیٹرز رحمن ملک ، ڈاکٹر اشوک کمار، رخسانہ زبیری ، ثناجمالی نے شرکت کی۔ اجلاس میں آئندہ اجلاسوں کے بارے میں ایجنڈہ کے بارے تبادلہ خیال کیا گیا۔

سینیٹر عبدالرحمن ملک نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سوشل میڈیا میں مخالفین کو گالم گلوچ دی جارہی ہیں۔کچھ تنظیموں کی جانب سے مخالفین کو ٹارگٹ کر کے انہیں تشددکا نشانہ بنایا جاتا ہے، حال ہی میںوزیر داخلہ پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے جب ملک کے سیکورٹی چیف پر حملہ ہوا۔ جب سائبر کرائمز کے ذریعے تھریٹ آجاتی ہے تو کون سی کمیٹی اس معاملے کو دیکھے گی، صوبہ خیبرپختون خواہ میں طالبان الیکشن میں حصہ لینے والی خواتین کو ٹارگٹ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

کمیٹی سیکرٹری نے اجلاس میں بتایا آنے والے اجلاسوں میں پی ٹی اے کو بلوایا جا رہاہے جس میں ان سے ملک بھر کے موبائل کی سموں کا ریکارڈ اور موبائل آئی ایم ای نمبر کو یقینی بنا یا جائے ڈاکٹر اشوک کمار نے مطالبہ کیا کہ آنے والے اجلاس میں موبائل کمپنیوں کی طرف سے بریفنگ دی جائے جس میں بتایا جائے کہ وہ ایف بی آر کو کتناٹیکس دے رہی ہیں۔