” ہاتھ میں پیسہ نہیں ٹکتا“ ہاتھ کے انگوٹھے کا وہ نشان جو انسانوں کو خرچیلا بنا دیتا ہے

” ہاتھ میں پیسہ نہیں ٹکتا“ ہاتھ کے انگوٹھے کا وہ نشان جو انسانوں کو خرچیلا ...
” ہاتھ میں پیسہ نہیں ٹکتا“ ہاتھ کے انگوٹھے کا وہ نشان جو انسانوں کو خرچیلا بنا دیتا ہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نظام الدولہ) ہماری زندگی میں بہت سے لوگ ایسے بھی آتے ہیں جنہیں شاہ خرچ بولا جاتا ہے ۔کچھ لوگوں کو یہ کہتے تو سنا ہی ہوگا کہ انکے ہاتھ میں پیسہ نہیں ٹکتا۔یہ مسئلہ بھی بہت سے گھرانوں میں موجود ہے کہ میاں گھر کے خرچہ کے لئے جتنا پیسہ بھی بیوی کے ہاتھوں میں دے،پیسہ آتے ہی ہوا ہوجاتا ہے ۔وہ پس انداز نہیں کرپاتی اور جب تک پیسے ختم نہ ہوجائیں اسے چین بھی نہیں آتا ۔اس کی وجہ سے بھی اکثر گھروں میں جھگڑے ہوتے ہیں کہ پیسہ گیا کہاں ؟ دراصل اس کا عادات و تربیت سے تعلق تو ہے ہی لیکن اس میں انسان کی شخصت کا بھی کردار ہے ۔انسان اپنی جبلت کی وجہ سے ایسے کام کر ہی گزرتا ہے جس سے دوسرے خوش بھی ہوتے ہیں اور دکھی بھی ۔جیسا کہ کسی خرچیلے اور فضول خرچ انسان سے اسکے دوست احباب تو خوش ہوسکتے ہیں مگر اس کے اہل خانہ اس پر ناراض رہتے ہیں اور مشورہ دیں گے کہ پیسے فضول میں خرچ نہ کیا کریں ۔
کسی انسان کے خرچیلے یا فضول خرچ ہونے کا پتہ لگانا ہوتو اسکے انگوٹھے سے یہ چیز دیکھی جاسکتی ہے۔ ایسے لوگوں کے ہاتھ پر انگوٹھا ہتھیلی سے باہر کی طرف نکلتا ہے ۔ انگوٹھے سے انسان کی شخصیت کا جائزہ لیا جاسکتا ہے ۔ کسی بھی انسا ن کی قوت ارادی،دانش مندی ،عملی زندگی اور محبت کے معاملات کا جائزہ لینے کے لئے انگوٹھے کا معائینہ کیا جاتا ہے ۔ ہر ہاتھ کا انگوٹھا اپنی الگ سے کہانی سناتا ہے اور اس بات سے آگاہ کرتا ہے کہ اس فرد کا مزاج کیسا ہے اور کتنی قابلیت رکھتا ہے ۔
جس انسان کے ہاتھ کا انگوٹھا ہتھیلی سے باہر کی جانب ہوتو ایسے انسان سے پیسہ جوڑنا مشکل ہوتا ہے ۔اس انگوٹھے کی پہلی پور ہتھیلی سے پرے ہٹ کر اندرکو جھکی ہوئی ہوتویہ ایسے انسان کی گواہی دیتی ہے جو خوشامد پسند ہوتا ہے اورایسے لوگوں پر پیسہ خرچ کرتا ہے جس سے لوگ اسکی تعریف پر مجبور ہوجائیں۔ ایسے لوگ غیر معمولی ذہین اور ضدی بھی ہوتے ہیں ۔اگرچہ وہ پیسہ کمانا جانتے ہیں لیکن پیسہ اڑانا بھی انکی مجبوری ہوتی ہے ۔ (nizamdaola@gmail.com )