’یہ ایک چیز کھانا چھوڑ کر میں نے 45 کلو وزن کم کرلیا‘ آدمی نے پتلے ہونے کا بہترین طریقہ بتادیا

’یہ ایک چیز کھانا چھوڑ کر میں نے 45 کلو وزن کم کرلیا‘ آدمی نے پتلے ہونے کا ...
’یہ ایک چیز کھانا چھوڑ کر میں نے 45 کلو وزن کم کرلیا‘ آدمی نے پتلے ہونے کا بہترین طریقہ بتادیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(نیوز ڈیسک)لوگ موٹاپے سے نجات پانے کے لئے ڈھیروں رقم خرچ کرتے ہیں لیکن برطانوی شہری رسل ایڈورڈز نے بالکل اُلٹ فارمولا بتا دیا ہے۔ انہوں نے اپنی ڈھیر ساری رقم بچا کر موٹاپے سے نجات پالی ہے اور وہ آپ کو بھی یہی مشورہ دے رہے ہیں۔
دی مرر کے مطابق رسل کا کہنا ہے کہ ”ایک روز میں اپنے اخراجات کا حساب کر رہا تھا تو اندازہ ہوا کہ میں ہر ماہ 200 پاﺅنڈ (تقریباً 31000 پاکستانی روپے) سے زائد رقم میکڈونلڈز کے کھانے پر خرچ کررہا تھا۔ میں نے سوچا کہ میرا وزن تقریباً 120 کلو گرام ہے اور میرے اخراجات بھی بہت زیادہ ہیں اور شاید ان دونوں چیزوں کا آپس میں کچھ تعلق ہے۔ میں ہفتے میں پانچ دن ناشتہ میکڈونلڈز پر کرتا تھا اور دیگر اوقات میں بھی برگر اور چپس کھاتا رہتا تھا۔ بدقسمتی سے میں جس واٹر ٹریٹمنٹ کمپنی میں کام کرتا تھا اس کے دفتر کے بالکل سامنے میکڈونلڈز تھا۔ میں رات کو دیر تک جاگتا تھا تو صبح میرے لئے بروقت ناشتہ تیار کرنا ممکن نہیں ہوتا تھا۔ ایسے میں سب سے اچھی آپشن میکڈونلڈز ہی نظر آتا تھا۔ اس میں میکڈونلڈز کا تو کوئی قصور نہیں، یہ میرا اپنا ہی قصور تھا۔ پس تو میں نے فیصلہ کیا کہ اب میکڈونلڈز کو خیر باد کہنا ہوگا۔


میں نے فیصلہ کیا کہ صبح جس وقت میں میکڈونلڈز میں ناشتے کے لئے جاتا ہوں اس وقت واک کیا کروں گا اور واپس آکر گھر میں تیار کیا گیا صحت بخش کھانا کھایا کروں گا۔ اب میں صبح اٹھتے ہی میکڈونلڈز کا رخ کرنے کی بجائے واک کرنے جاتا تھا۔ شروع میں میری حالت یہ تھی کہ میں بمشکل 1000قدم چل پاتا تھا لیکن آہستہ آہستہ میں اس میں اضافہ کرتا رہا اور بالآخر 10 ہزار قدم تک پہنچ گیا۔ میں اپنی واک کو اپنی سمارٹ واچ کے ذریعے مانیٹر کرتا تھا اور جب 10000قدم مکمل ہوجاتے تھے تو واک کا اختتام کردیتا تھا۔ گھر واپس آکر میں خود ناشتہ تیار کرتا تھا اور کوشش کرتا تھا کہ دن بھر صحت بخش اشیاءکا استعمال کروں جن میں عموماً سبزیاں اور پھل شامل ہوتے تھے جبکہ باہر کے کھانے، خصوصاً میکڈولڈز کے برگر اور چپس سے مکمل پرہیز کرتا تھا۔ اگلے چند ماہ میں مَیں 45 کلوگرام و زن کم کرچکا تھا۔ یہ میکڈونلڈز سے نجات پانے کا ہی نتیجہ تھا۔ آپ بھی غور کیجئے۔ بازاری اشیاءکھاتے ہیں تو اس عادت کو خیرباد کہہ دیجئے، یعنی پیسے کی بچت اور موٹاپے سے بھی نجات۔“