’میرے ساتھ ایک درجن آدمیوں نے بیک وقت جنسی زیادتی کی اور۔۔۔‘ دبئی میں پاکستانی خاتون کی پولیس کو شکایت لیکن پھر تفتیش ہوئی تو حقیقت ایسی شرمناک ترین کہ ہر پاکستانی کو غصہ آجائے
دبئی سٹی(مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ عرب امارات میں ایک نوجوان پاکستانی خاتون ایک افسوسناک شکایت لے کر پولیس سٹیشن جا پہنچی لیکن جب معاملے کی تفتیش ہوئی تو پتا چلا کہ اصل حقیقت تو اس شکایت سے کہیں زیادہ افسوسناک، بلکہ حد درجہ شرمناک ہے۔ خاتون کا کہنا تھا کہ اسے 12 نامعلوم افراد نے زیادتی کا نشانہ بنایا ہے مگر بعد میں پتا چلا کہ یہ خود ہی جسم فروشی میں ملوث تھی اور گاہک سے پوری رقم نا ملنے پر اجتماعی زیادتی کا مقدمہ درج کروانے چلی آئی تھی۔
خلیج ٹائمز کے مطابق الراشدیہ پولیس سٹیشن میں تعینات ایک سارجنٹ نے بتایا کہ 21 اپریل کے روز یہ خاتون شکایت لے کر آئی کہ 12 نامعلوم افراد نے اسے انٹرنیشنل سٹی کے علاقے میں زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔ جب معاملے کی تفتیش کی گئی تو لڑکی نے خود ہی اعتراف کرلیا کہ اس نے عصمت دری کی کہانی گھڑی ہے تاکہ کہیں اسے جسم فروشی کے الزام میں گرفتار نہ کرلیا جائے۔
خاتون نے بتایا کہ اس کے پاکستانی دلال نے واقعے کے روز صبح کے وقت اسے ایک فلیٹ میں چھوڑا جہاں ایک پاکستانی شخص نے اس کے ساتھ جسمانی تعلق استوار کیا اور بعدازاں اس کے دو مزید دوستوں نے بھی اس کے ساتھ تعلق استوار کیا۔ جب اسے تین افراد کی بجائے صرف ایک شخص کے پیسے اد اکئے گئے تو وہ شکایت لے کر پولیس سٹیشن پہنچ گئی۔ خاتون سے جن تین پاکستانی افراد کے متعلق معلومات ملیں ان میں سے ایک کو گرفتار کیا گیا اور بعدازاں اس کی دی گئی معلومات پر اس کے باقی دو ساتھیوں کو بھی گرفتارکرلیا گیا۔ خاتون کی عمر 29 سال بتائی گئی ہے اور وہ وزٹ ویزے پر دبئی آئی ہوئی تھی۔ ملزمان کی گرفتاری کے بعد قانونی کارروائی جاری ہے جبکہ 21 جون کے روز اس مقدمے کا فیصلہ متوقع ہے۔