وہ نوجوان جو پی آئی اے کے تباہ ہونے والے طیارے میں سوار ہونے سے بال بال بچ گیا
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن ) لاہور سے سندھ کے دارلحکومت کراچی جانیوالی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی پرواز پی کے 8303 جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہوگئی اور دوافراد کے علاوہ باقی مسافر اور عملہ شہید ہوگیا لیکن ایسے میں ایک شخص ایسا بھی تھا جسے بدقسمت پرواز پر سوار ہونا تھا لیکن سسٹم میں خرابی کی وجہ سے اس کا ٹکٹ کانفرم نہ ہوسکا۔
عرب نیوز کے مطابق سید مصطفیٰ احمد نے جمعرات کو تین مرتبہ کوشش کی کہ آن لائن رقم ادائیگی کرکے وہ لاہور سے کراچی کے لیے اپنی نشست 13 اے کانفرم کرلے لیکن آن لائن سسٹم میں ایرر کی وجہ سے وہ کامیاب نہ ہوسکا، بعد میں احمد نے بتایا کہ اسے جمعہ کی سہہ پہر پانچ بجے سے قبل کراچی پہنچنا چاہتا تھا، کورونا وائرس کی وجہ سے ٹرانسپورٹ معطل ہونے کے بعد پی کے 8303 بہترین انتخاب تھا،
انہوں نے بتایا کہ میں نے خود ہی اپنی نشست کی بکنگ کی لیکن جب رقم کی ادائیگی کا آپشن آتا تھا تو وہاں ایک سسٹم ایرر تھا، تین دفعہ کوشش کی لیکن آخری مرحلے میں ویب سائٹ رقم کی ادائیگی نہیں کرنے اور نشست کانفرم نہیں کرنے دے رہی تھی۔ رپورٹ کے مطابق احمد نے معاونت کے لیے اپنے ایک دوست کو بھی کال کی جو سیرینے ایئرلائنز میں کام کرتے ہیں لیکن سیٹ کانفرم نہ ہوسکی۔