اگر اب سخت ترین لاک ڈاؤن نہ کیا گیا تو پھر ۔۔۔ سلیم صافی نےحکومتی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سنگین ترین خدشے کا اظہار کر دیا

اگر اب سخت ترین لاک ڈاؤن نہ کیا گیا تو پھر ۔۔۔ سلیم صافی نےحکومتی پالیسیوں ...
اگر اب سخت ترین لاک ڈاؤن نہ کیا گیا تو پھر ۔۔۔ سلیم صافی نےحکومتی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سنگین ترین خدشے کا اظہار کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ملک کے ممتاز اور سینئر صحافی، اینکر پرسن سلیم صافی نے کورونا وائرس کے حوالے سے حکومتی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ اورعوام کو  مستقبل میں موذی وبا کے بارے سنگین ترین خطرے سے آگاہ کرتے ہوئے ایسی بات کہہ دی ہے کہ حکومت سمیت عید کی خوشیوں میں مگن شہری خوف میں مبتلا ہو جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر ٹویٹس کے ذریعے اظہار خیال کرتے ہوئے سلیم صافی کا کہنا تھا کہ جن ممالک کے شہری اتنے ڈسپلنڈ ہیں اور ایس او پیز کا اس حد تک خیال رکھ رہے ہیں، وہاں کی حکومتیں تو لاک ڈاون ختم کرنے کا ریسک نہیں لے رہیں لیکن پاکستان جہاں لوگ رتی بھر ایس او پیز کا خیال نہیں رکھتے ، میں عوام کو مکمل آزادی دے کر کورونا کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا۔سلیم صافی کا اپنے دوسرے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کاواحدملک ہے جہاں کورونا کیسز اور اموات کاگراف اوپرجانےکےباوجود لاک ڈاؤن(جو حقیقتا لاک ڈاؤن تھابھی نہیں)کوختم کردیاگیا،پاکستانی عوام نےجسطرح ایس اوپیز کا مذاق اڑایا اور جس رفتار سے کیسز بڑھ رہے ہیں، اس کے بعد اب یا دوبارہ سخت لاک ڈاؤن کرنا ہوگا یا تباہی کا انتطار۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے وہ ترقی یافتہ ممالک جہاں کے لوگ قانون کا احترام بھی کرتے ہیں، احتیاط بھی اور حکومتی مشوروں پر من وعن عمل بھی، وہاں کوئی کیسز میں کمی کے باجود کوئی حکومت لاک ڈاؤن ختم کرنے کا ریسک نہیں لے رہی لیکن پاکستان میں جہاں ایسا کچھ بھی نہیں، میں الٹی گنگا بہادی گئی۔

سلیم صافی نے چیف سیکرٹری خیبر پختون خوا کے بارے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر کاظم نیاز ایک محنتی اورشائستہ بیوروکریٹ ہیں،وزیراعلیٰ کے پی کے کی یہ بات درست ہےکہ انتظامی سطح پر کاظم نیاز ہی کوروناکےخلاف انتظامات کو آرڈی نیٹ کررہےتھے،اب انکااورانکے بیٹے کا ٹسٹ بھی مثبت  آگیاجوپورےصوبےکےلئے تشویش کی خبرہے،اللہ سےدعاہےکہ دونوں کو جلدازجلد شفائے کاملہ نصیب کرے۔