بحرانوں سے نکلنے کیلئے قومی ایشوز پر اتفاق رائے پیدا کیا جائے،منور جماعتی

    بحرانوں سے نکلنے کیلئے قومی ایشوز پر اتفاق رائے پیدا کیا جائے،منور ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (سٹی رپورٹر) ملک کو حالیہ سیاسی و معاشی بحرانوں سے نکالنے کیلئے ضروری ہے کہ قومی ایشوز پر اتفاق رائے پیدا کیا جائے تاکہ قوم یکجہتی کا مظاہرہ کرے لیکن بدقسمتی سے متحارب سیاسی پارٹیوں نے ملک میں انتشار اور افراتفری کی فضا پیدا کر رکھی ہے، اقتدار کی رسہ کشی میں ملکی مفادات کو نظرانداز کیا جا رہا ہے جس سے نہ صرف قوم تقسیم ہو رہی ہے بلکہ باہمی نفرتیں پروان چڑھ رہی ہیں، مثبت سیاسی روایات اور اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا گیا ہے، ان خیالات کا اظہار سجادہ نشین حضرت امیر ملت پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کیا، اس موقع پر پیر میاں عبدالخالق بھرچونڈی، پیر سلطان فیاض الحسن، پیر سید عنایت شاہ، پیر سید جمال شاہ، خواجہ اسرار الحق چشتی، علامہ ذوالفقار مصطفی ہاشمی، پیر عبدالجبار (آف آزاد کشمیر)، میاں خالد حبیب (کنونیئر اسلامی قومی اتحاد)، مفتی اقبال چشتی، صاحبزادہ سید محمدعلی عثمان توکلی، صاحبزادہ رفیق الحسن قریشی و دیگر مشائخ عظام و علماء کرام بھی موجود تھے۔

 سید منور حسین شاہ جماعتی نے مشائخ عظام کی ملک کو سیاسی بحران سے نکالنے کیلئے متفقہ لائحہ عمل تشکیل دینے اور قومی سطح پر مفاہمت پیدا کرنے کیلئے اسلامی قومی اتحاد کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک سے نفرتوں اور کدورتوں کو ختم کرنے کیلئے قومی سطح پر مفاہمت کی فضا پیدا کرنے کی اشد ضرورت ہے جس کیلئے مل جل کر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں اور متعلقہ فریقین آئین اور قانون کی متعین کردہ حدود میں رہیں تو مسائل کو احسن طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے۔ حکومت پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ خود آئین اور قانون کی پاسداری کرے اور پھر دوسروں سے آئین وقانون کے دائرے میں رہنے کی توقع کرے۔ انہوں نے سینئر صحافیوں، اینکر پرسنز کو ہراساں کرنے اور ان کیخلاف درج مقدمات کی مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ ایسے فسطائی حربے ماضی میں کامیاب ہوئے نہ ہی اس دور میں ہونگے بلکہ حکومت کو ان حربوں سے نقصان ضرور ہو گا، ایسا رویہ پیشہ ورانہ صحافتی ذمہ داریوں میں نہ صرف بے جا مداخلت بلکہ انہیں کچلنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بحیثیت محب وطن پاکستانی آئینی اداروں کی عزت، شہرت اور وقار کو ہر لحاظ سے پیش نظر رکھنا چاہئے، اختلاف رائے ایک یا چند ذمہ دار افراد سے ہو سکتا ہے لیکن آئینی اداروں کے تمام ڈھانچے کو مورد الزام ٹھہرانا قومی مفاد کے منافی اور دْشمنانِ وطن کو خوش کرنے کے مترادف ہے لہٰذا ہمیں ایسے رویوں سے اجتناب برتنا چاہئے جن سے ہم انجانے میں دْشمنوں کی خواہشات کے آلہ کار بن جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آئینی بالادستی، اداروں کے احترام، جمہوریت کے تسلسل اور جمہوری اقدار کے نفاذ میں ہی اقتصادی ترقی اور معاشی استحکام کا راز پوشیدہ ہے، بحیثیت قوم اگر ہم ترقی کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے رویوں میں مثبت تبدیلیاں لاتے ہوئے ملک میں جمہوریت کے فروغ، قومی اداروں کے احترام اور آئین و قانون کی بالادستی کیلئے متحد ہو کر کام کرنا ہو گا بصورت دیگر جو حالات آج بنے ہوئے ہیں ان کی وجہ سے ملک میں انتشار اور معاشی بحران دن بدن تقویت پکڑ رہا ہے اور وطن عزیز کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے، ہمیں سری لنکا جیسے بحران سے نکلنے کیلئے ہنگامی اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کی موجودہ مشکلات کا حل صرف قرآن و سنت کی پیروی میں ہی مضمر ہے۔ اللہ تعالیٰ اور اسکے پیارے حبیب حضرت محمدصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت کے بغیر ملک کی موجودہ گھمبیر صورتحال اور مسائل کے بھنور سے نکلنا مشکل ہے۔اس موقع پر پیر میاں عبدالخالق بھرچونڈی کا کہنا تھا کہ آج ہمارے سیاستدانوں کی اکثریت ملکی سلامتی اور آئین و قانون کی بالادستی کی بجائے خودغرضی کو فروغ دینے کی کوششوں میں مگن ہے، یہ بات آئین کیلئے بہتر ہے نہ ہی وطن عزیز کیلئے موزوں۔ پیر سلطان فیاض الحسن نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ملک کو انتشار، افراتفری، ہیجانی کیفیت کی طرف دھکیلا جارہا ہے، یقینا کچھ قوتیں نہیں چاہتیں کہ وطن عزیز میں امن و امان قائم ہو اور پاکستان ترقی کی سیڑھیاں چڑھے۔ صاحبزادہ رفیق الحسن قریشی نے کہا کہ ملک اس وقت نازک ترین دور سے گزر رہا ہے اور کچھ عناصر پاک افواج اور دیگر قومی اداروں کیخلاف بھی ہرزہ سرائی کرتے نظر آتے ہیں جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔ سید جمال شاہ کا کہنا تھا کہ سیاسی پارٹیوں کی آپس کی چپقلش نے پاکستان کی سیاست میں اخلاقی اقدار کو پامال کر کے رکھ دیا ہے‘ ان حالات میں پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے افواج پاکستان، اعلیٰ عدلیہ سمیت دیگر قومی سلامتی کے اداروں کو آگے بڑھ کر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر دیگر مشائخ عظام اور علماء کرام نے بھی اظہار خیال کیا۔ بعدازاں پیر سید منور حسین جماعتی نے پاکستان کی سلامتی، تعمیروترقی، امن و استحکام اور وطن عزیز کیلئے صالح، نیک اور ایماندار قیادت کیلئے خصوصی دعا بھی کی۔