فریقین کی تردید، تحریک انصاف کے معاہدے کی خبر بریک کرنیوالے صحافی کامران شاہد اپنے موقف پر ڈٹ گئے
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان معاہدہ ہوگیا ہے جس کی خبریں نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز پر صحافی کامران شاہد نے بریک کی تاہم وزیراطلاعات مریم اورنگزیب اور تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی کی تردید کے بعد کامران شاہد اپنے موقف پر ڈٹ گئے ۔
دنیا نیوز سے ہی گفتگو کرتےہوئے مریم اورنگریب کی تردید بارے سوال کے جواب میں ان کا کہناتھاکہ مریم اورنگزیب کا موقف دلچسپ ہے لیکن وہ اس معاہدے یا مذاکرات میں شامل ہی نہیں تھیں، انہیں ٹیلی فون پر لیں اور ان سے پوچھیں کہ مذاکرات ہوئے ہیں یا نہیں؟۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ صبح 10 بجے سے ڈیڑھ بجے تک مذاکرات ہوئے ہیں ، جس دوران یہ طے پا گیا ہے کہ راستے کھول دیئے جائیں گے اور من پسند جگہ پر جلسہ کرنے کی اجازت دی جائے گی لیکن اشتعال نہیں ہوگا لیکن دھرنا نہیں دیاجائے گا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ معاہدے میں یہ شامل نہیں کہ شہبازشریف استعفیٰ دے دیں گے ، عمران خان کا موقف اپنی جگہ لیکن ان کی ٹیم کے لوگ تھے جو میٹنگ کرکے چلے گئے، اس معاہدے میں بیٹھے گارنٹرز اس طرح کے نہیں کہ جو مرضی کرتے پھریں، وہ ملک کے مفاد میں کام کررہے ہیں۔
کامران شاہد نے آن ایئر ساتھ موجود تجزیہ نگا ر سے یہ بھی کہا کہ ایاز صادق کو ٹیلی فون پر لے لیں اور میٹنگ کے بارے پوچھیں کہ وہ کسی ایسی ملاقات میں موجود تھے جہاں اسد عمر ، شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک تھے؟ کیا وہ کسی ملاقات سے ہی انکاری ہیں یا صرف معاہدے کی تردید کرتے ہیں۔ ان کے مطابق حکومت کی طرف سے حکومت کی طرف سے مولانا اسعد محمود ، ایاز صادق اور یوسف رضاگیلانی شریک تھے ۔
یاد رہے کہ مریم اورنگزیب اور شاہ محمود قریشی نے ایسے کسی معاہدے کی تردید کی ہے ۔