سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کو جلسہ گاہ فراہم کرنے کا حکم دے دیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ایچ نائن اور جی نائن کے درمیان گراؤنڈ میں جلسہ گاہ فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے گرفتار وکلا کی رہائی کا بھی حکم دیا اور حکومت کو پی ٹی آئی کے کارکنوں اور قائدین کی گرفتاری سے روک دیا۔
پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے ایچ نائن اور جی نائن کے درمیان گراؤنڈ میں جلسہ گاہ فراہم کرنے کا حکم دیا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے یہ حکم پی ٹی آئی کی طرف سے امن و امان یقینی بنانے اور املاک کو نقصان نہ پہنچانے کی یقین دہانی پر دیا گیا۔
دوران سماعت جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ ایسا پلان دیں کہ مظاہرین پرامن طریقے سے آئیں اور احتجاج کے بعد گھروں کو لوٹ جائیں، یہ نہ ہو جلسے کے بعد فیض آباد یا موٹروے بند کر دی جائے۔ اس موقع پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ وہاں 10 ہزار سے زیادہ لوگ نہیں آسکتے، وہاں پر اتوار بازار بھی ہے اور سرینگر ہائی وے بھی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ وکلا کو ہراساں نہ کیا جائے اور گرفتار وکلا کو رہا کیا جائے۔