سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس : مشکوک لائسنس پر معطل پائلٹس کا ازسرنوامتحان لینے کی سفارش 

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس : مشکوک لائسنس پر معطل پائلٹس کا ازسرنوامتحان ...

  

  

اسلام آباد(آئی این پی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے مشکوک لائسنس پر معطل پائلٹس کا ازسر نو امتحان لینے کی سفارش کردی، ڈی جی سول ایوی ایشن نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ جعلی لائسنس پر نکالے گئے پائلٹس کی سکیورٹی کلیئرنس نہیں، 33پائلٹس کے لائسنس مشکوک پائے گئے، 33میں سے 27 پائلٹس پر مقدمات کا اندراج کیا گیا، 6پائلٹس کے خلاف کوئی مقدمات درج نہیں، ان کے لائسنس معطل کیے گئے، عدالتی معاملہ حل ہونے کے بعد پائلٹس دوبارہ امتحان دے سکتے ہیں، تفصیلات کے مطابق بدھ کو سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کا پائلٹس لائسنس سے متعلق اجلاس ہوا،کمیٹی نے اے ٹی پی ایل لائسنس مشکوک ہونے پر تمام لائسنس منسوخ کرنے پر اظہار تشویش کیا اور پائلٹس کے کلیئر لائسنس بحال کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ سول ایوی ایشن پائلٹس کیخلاف مقدمات کا ازسر نوجائزہ لے،چیئرمین نے کہا کہ اے ٹی پی ایل لائسنس جعلی نکلنے پر سی پی ایل لائسنس کیوں منسوخ کر دیا، اراکین کمیٹی نے بھی کہا کہ بی اے کی ڈگری جعلی ہونے پر ایف اے کی درست ڈگری کیسے کینسل ہو سکتی ہے،ڈی جی سول ایوی ایشن نے جواب دیا کہ جعلی لائسنس پر کارروائی رولز کے مطابق کی گئی، 33پائلٹس کے لائسنس معطل اور 50کے منسوخ کیے گئے، مہتاب طاہر نیازی ، ہارون عامر، زین سہیل،نعمان لودھی،زیدعلی طارق،نعمان کرمانی کے لائسنس معطل کیے گئے، یہ پائلٹس ہماری طرف سے کلیئر ہیں، باقی 27پر جرم ثابت ہوا اور ان کی منی ٹریل پکڑی گئی،ڈی جی سول ایوی ایشن نے پائلٹس کے معطل لائسنس بحال کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ پائلٹس اپنی معطلی کا عرصہ مکمل کریں، دوبارہ امتحان دیں اور آجائیں۔

معطل پائلٹس

مزید :

صفحہ آخر -