بچوں میں چکن پاکس،آشوب چشم، کن پیڑے، گیسڑوں کی وباء تیزی سے پھیلنے لگیں 

بچوں میں چکن پاکس،آشوب چشم، کن پیڑے، گیسڑوں کی وباء تیزی سے پھیلنے لگیں 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


        لاہور(جنرل رپورٹر)پنجاب کے صوبائی دارالحکومت سمیت صوبہ کے زیادہ تر شہروں اور دیہاتوں میں سکول جانے والے بچوں میں کاکڑا  لاکڑا(چکن پاکس) آشوب چشم اور ممپز(کن پیڑے) اسہال اور بڑوں میں گیسٹرو کی وباء پھیل گئی ہے جس نے  ہزاروں  بچوں  اور بڑوں کو اپنی  لپیٹ میں لے لیا ہے جس کی وجہ سے بچوں کی آنکھوں میں سوزش سمیت ان میں تیز بخار گلہ خراب اور جسم میں درد کی شکایات بڑھنے سے گزشتہ دو ہفتوں سے ہسپتالوں کے شعبہ آئی اور ای این ٹی سمیت نجی کلینکس پر بھی مریضوں کے رش میں مسلسل اضافہ ہو گیا ہے  دوسری طرف بڑوں میں گیسٹرو کا مرض سامنے آنے سے ہسپتال مریضوں سے بھر گئے ہیں  ماہرین کا کہنا ہے کہ مذکورہ وبائی امراض  وقت سے پہلے آ گئے  ہیں جو کہ  حیران کن بات  ہے  اس صورتحال کے باعث سکولوں کی انتظامیہ نے بچوں کو سکول نہ آنے کی ہدایات جاری کر رکھی ہیں جس سے ہزاروں بچے گھروں میں بیٹھ گئے ہیں  ہسپتالوں اور پرائیویٹ کلینکس  سے حاصل کردہ اعدادوشمار کے مطابق  چھ  ماہ  سے  14 سال تک کے بچوں میں آشوب چشم اور ممپز اور چکن بوکس کی وبا تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے مگر محکمہ صحت پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کے زیر نگرانی  چلنے والے خصوصا وبائی امراض پروگرام کی انتظامیہ خاموش ہاتھوں پہ ہاتھ رکھے بیٹھی ہے۔اس حوالے سے ملک کے ممتاز ماہر امراض چشم پروفیسر ڈاکٹر اسد اسلم خان سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا آشوب چشم جس میں آنکھوں میں جلن،چبھن، سوزش،اور مسلسل پانی بہنا شامل ہے۔ ڈاکٹر اسد اسلم نے کہا کہ یہ وقت سے  پہلے مرض سامنے آگیا ہے جس کا واحد علاج یہ ہے کہ پرہیز کیا جائے۔ ممز (کن پیڈوں)جس میں کانوں کے نیچے سوجن اور سوزش سمیت تیز بخار، گلہ اور جسم درد کی شکایت ہے۔ ڈائریکٹر ای پی آئی ڈاکٹر مختیار احمد اعوان نے رابطہ کرنے پر بتایاکہ ممز (کن پیڈوں) کی ویکسین ہمارے پروگرام کا حصہ نہیں تاہم نجی طور پر اس کی ویکسین دستیاب ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کوئی خطرناک مرض نہیں، والدین کو چاہئے کہ متاثرہ بچے کو دوسرے بچوں سے الگ رکھیں یہ کمیونیکیبل ڈیزیز ہے۔ سی ڈی سی پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر ید اللہ نے بتایا کہ آشوب چشم کی صورت میں ہمارے تمام ہسپتالوں میں شعبہ آئی کام کر رہا ہے مرض کنٹرول میں ہے۔ ڈاکٹر یاد اللہ نے کہا کہ گیسٹرو ہر سال گرمیوں میں آتا ہے اور چلا جاتا ہے اور اس کا دورانیہ مریض میں تین سے پانچ دن ہوتا ہے اور یہ عام طور پر آلودہ پانی کے استعمال سے ہوتا ہے اور اس کی ذمہ داری واسا ہے کہ وہ لوگوں کو صاف اور صحت مند پانی مہیا کریں۔ دوسری طرف بچوں کے سپیشلسٹ پروفیسر اشرف سلطان سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا لاکڑا کاکڑا آیا چکن پوکس متعدی بیماری ہے جو اس موسم میں ہوتی ہے اور زندگی میں بچہ ہو یا بڑا اس کو ایک مرتبہ ہوتی ہے۔ اس کا دورانیہ سات روز ہے اور ان کی ضرورت نہیں بخار ہو تو پیناڈول استعمال کریں۔