گندم کی پیداوار 10 ملین ٹن سالانہ بڑھ سکتی ہے:محکمہ زرعی اطلاعات ملتان

گندم کی پیداوار 10 ملین ٹن سالانہ بڑھ سکتی ہے:محکمہ زرعی اطلاعات ملتان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان(اے پی اے)پاکستان میں گندم کی پیداوار میں 10 ملین ٹن سالانہ اضافہ کیا جا سکتا ہے ۔ یہ بات اسسٹنٹ ڈائریکٹرزرعی اطلاعات ملتان نوید عصمت کاہلوں نے کاشتکاروں کے وفد کے ساتھ ملاقات کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی کم پیداوار کی بنیادی وجوہات میں آبپاشی کا ناقص نظام، زرعی مداخل کی کمی یا عدم دستیابی اور سٹوریج کی غیر معیاری سہولیات ہیں۔ ان عوامل کی وجہ سے پاکستان میں گندم کی اوسط پیداوار ہمسایہ ممالک کی نسبت کم ہے حالانکہ پاکستان میں گندم کے زیر کاشت 90 فیصد رقبہ آبپاش ہے اور پاکستان کی آ ب و ہوا گندم کی زیادہ پیداوار کے لئے انتہائی سازگار ہے۔ نظام آبپاشی اور کھادوں کی بروقت دستیابی کو یقینی بنا کر زیر کاشت رقبہ میں اضافہ کیے بغیر گندم کی دستیاب ترقی دادہ اقسام کی کاشت کے ذریعے بھی پیداوار میں 30 سے 50 فیصد تک اضافہ ممکن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو قدرت نے بہترین آب و ہوا اور زرخیز زمین سے نوازا ہے جو نہ صرف اناج بلکہ پھلوں اور سبزیوں کی کاشت کے لئے بھی انتہائی موزوں ہیں۔ ہمارے پاس گندم کی ایسی اقسام موجود ہیں جو زیادہ پیداواری صلاحیت کے علاوہ ناموافق موسمی حالات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہیں لیکن بہتر منصوبہ بندی اور پیداواری ٹیکنالوجی پر عمل سے گندم و دیگر فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے۔اے پی اے کے مطابق اس سال مون سون کے آخر میں پنجاب سمیت پورے ملک میں اچھی بارشیں ہوئیں جن کے گندم کی فصل پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے۔
 انہوں نے بتایا کہ محکمہ زراعت پنجاب کی طرف سے بھی گندم کی پیداوار میں اضافہ کے لئے پیداواری حکمت عملی پر عمل درآمد جاری ہے۔ زرعی لوازمات کی بروقت دستیابی کو یقینی بنانے پر توجہ دی جا رہی ہے جبکہ پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے گندم کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے بارے میں بھی کاشتکاروں کو آگاہ کیا جا رہا ہے۔

مزید :

کامرس -