پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کا ہندو والدین کو ملنے سے انکار
کراچی (نیوز ڈیسک) سندھ کے شہر ڈھرکی میں پسند کی شادی کیلئے ہندو مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کرنے والی 12 سالہ انجلی میگھواڑ نے عدالت میں والدین سے ملنے سے انکار کر دیا۔تفصیلات کے مطابق انجلی کے والدین نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی بیٹی نابالغ ہے اور اسے اغوا کر کے جبری مذہب تبدیل کیا گیا ہے، ہمیں دھمکی دی گئی ہے کہ معاملہ ادھر ہی ختم کر دو۔ رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پیر کو انجلی کے کیس کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے انجلی اور ریاض سیال کو عدالت میں پیش کیا، انجلی کے والد کندن میگھواڑ نے کہا کہ انہیں لڑکی سے ملنے نہیں دیا جا رہا اور وہ ملاقات کے لیے دارالامان کا چکر لگاتے رہے۔ دارالامان کی وکیل نے بتایا کہ لڑکی والدین سے ملنا نہیں چاہتی اور وہ اس کی مرضی کے بغیر ملاقات نہیں کر سکتے۔ جسٹس احمد علی نے حکام کو ہدایت کی کہ اگر لڑکی والدین سے ملنا چاہے تو اس کی ملاقات کا انتظام کیا جائے۔ انہوں نے مزید سماعت پیر تک ملتوی کر دی اور انجلی کو دارالامان اور لڑکے ریاض سیال کو پولیس کی تحویل میں ہی رکھنے کا حکم جاری کیا۔