سزائے موت کے منتظر معذور قیدی عبدالباسط کی پھانسی روکنے کی درخواست مسترد
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے قتل کیس میں سزائے موت کے منتظر جسمانی طور پرمعذور قیدی عبدالباسط کی پھانسی روکنے کی درخواست مسترد کر دی، ٹانگوں سے مفلوج قیدی کو آج 25نومبر کو فیصل آباد جیل میں پھانسی دی جائے گی ۔جسٹس محمد قاضی امین کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے قیدی عبدالباسط کی والدہ نصرت پروین کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ اوکاڑہ کے رہائشی آصف ندیم کے قتل میں ٹرائل کورٹ نے عبدالباسط کو موت کی سزا سنائی، جیل حکام کی غفلت کے باعث عبدالباسط پر فالج کا حملہ ہوا جس کی وجہ سے وہ ٹانگوں سے معذور ہو گیا، پھانسی سے قبل مجسٹریٹ اور جیل ڈاکٹر نے جیل مینوئل کے مطابق عبدالباسط کو پھانسی دینے کیلئے غیرصحت مند قرار دیتے ہوئے کہا یہ قیدی ٹانگوں پر کھڑا نہیں ہو سکتا جس کے بعد قیدی کی پھانسی روک دی گئی تاہم اب دوبارہ محکمہ داخلہ نے عبدالباسط کو پچیس نومبر کو پھانسی دینے کیلئے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے ہیں جو غیرانسانی اور غیرقانونی اقدام ہے لہذا ڈیتھ وارنٹ کالعدم کرتے ہوئے مفلوج قیدی کی پھانسی پر عملدرآمد روکا جائے، فاضل بنچ نے قرار دیا کہ جیل ڈاکٹر اور مجسٹریٹ نے زبانی حکم دیتے ہوئے پھانسی روکی تاہم اس ضمن میں کوئی تحریری حکم جاری نہیں کیا، فاضل بنچ نے درخواست مسترد کر تے ہوئے قرار دیا کہ تحریری فیصلے کی عدم موجودگی میں عدالت کوئی حکم جاری نہیں کر سکتی۔