بعض قوتیں پاکستان میں مغربی کلچر کو پروان چڑھانا چاہتی ہیں: سراج الحق
لاہور( نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے بعض بنگلہ دیشی اخبارات میں ان کا بیان توڑ مروڑ کراور گمراہ کن انداز میں شائع کرنے پر سخت غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ نام نہاد عدالتوں کے ذریعے بنگلہ دیش میں سیاسی مخالفین کو سزائے موت دینے پر میں نے جلسہ عام میں کہا تھا کہ ان رہنماؤں کو ۱۹۷۱ میں اپنے وطن پاکستان کا دفاع کرنے کی سزا دی جارہی ہے۔ بنگلہ دیشی اخبارات نے واضح صحافتی بددیانتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے میرے بیان میں اپنے الفاظ ڈالتے ہوئے ان رہنماؤں کو بنگلہ دیش مخالف قرار دینے کی مکروہ کوشش کی ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حسینہ حکومت نہ صرف بے گناہ سیاسی قائدین اور فرشتہ صفت علماء کرام پر قتل عام کے جھوٹے الزامات لگا رہی ہے بلکہ انہیں وطن دشمن قرار دے رہی ہے۔میرے احتجاجی بیان کواس نے اپنے اسی جھوٹے پراپیگنڈے کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کی ہے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ واضح دھاندلی اور ہندوستانی پشتیبانی سے اقتدار میں آنے والی حسینہ حکومت ملک میں امن و استحکام کے بجائے نفرتوں اور خون ریزی کے مزید بیج بورہی ہے۔ اسے یاد رکھنا چاہیے کہ ظلم کا انجام ہمیشہ عبرتناک ہوتا ہے۔سینیٹر سراج الحق نے ایک بار پھر حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بے حسی یا زبانی جمع خرچ کرنے کے بجائے ہر متعلقہ عالمی پلیٹ فارم پر اس مسئلے کو اُٹھائے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بنگلہ دیش ہمارا برادر اسلامی ملک ہے ہم بنگلہ دیش کی ریاست اور عوام سے دوستی، بھائی چارے اور مضبوط تعاون کے تعلقات چاہتے ہیں۔ حسینہ حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ سیاسی انتقام اور دشمنوں کو خوش کرنے کی خاطر عدل و انصاف کا خون نہ کرے۔ اس کے حالیہ اقدام تمام تر قانونی، عدالتی، اخلاقی اور انسانی اقدار کی نفی کررہے ہیں۔خال سے آئی این پی کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان و سنیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان میں لیبر ل نظام کے لئے کوئی جگہ نہیں یہاں نیا پاکستان اور لیبرل پاکستان کے بجائے اسلامی اور خوشحال پاکستان بنا ینگے لبرل پاکستان بنانے والے بھارت چلے جائے بنگلہ دیش میں پاکستان کی حمایت کرنے کے پاداش میں جماعت اسلامی کے قائدین کو پھانسیاں دی جارہی ہے اس حوالے سے حکومت پاکستان اپنی ذمہ داری پوری نہیں کررہی ہے۔ وہ منگل کو یہاں احیاء العلوم بلامبٹ تیمرگرہ میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام کونسلرز و ناظمین اور جماعت اسلامی کے کارکنوں کے ایک بڑے کنونشن سے خطاب کر رہے تھے ۔ کنونشن سے سینئر اور وزیر بلدیات عنایت اللہ خان ،صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ صوبائی امیر مشتاق احمد خان ،ممبر صوبائی اسمبلی و ڈیڈک چےئر مین حاجی سعید گل ،ضلعی امیر ورکن صوبائی اسمبلی اعزازا لملک افکاری اور ضلع ناظم لوئر دیر حاجی محمد رسول خان و دیگر نے بھی خطاب کیا سراج الحق نے نو منتخب ناظمین و کونسلر ز پر زور دیا کہ وہ عوام کی بے لا امتیاز خدمت کو اپنا شعار بنائے اور ناظمین خود کو عوام کے خادم بناکر ضلع دیر لوئر کو ایک ماڈل ضلع بنائے اور ضلع دیر رشوت اور کرپشن کا خاتمہ کیا جائے اور شارٹ ٹرم کے بجائے طویل المدت منصوبے بنائے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہماری تہذیب کو خطرہ ہے اور بعض قوتیں پاکستان میں مغربی کلچر کو پروان چڑانا چاہتی ہے انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی یہاں لیبرل پاکستان اور نیا پاکستان نہیں بلکہ اسلامی اور خوشحال پاکستان بنا کر دم لینگے انہوں نے کہاکہ ائندہ الیکشن میں خیبر پختون خواہ میں جماعت اسلامی کی حکومت بنے گی انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اپنے وعدوں کو پورا نہیں کیا ملک میں مہنگائی کا دور دورہ ہے جبکہ وزیر اعظم نواز شریف نے ملک کو لیبرل پاکستان بنانے کا اعلان کر کے عوام اور دینی قوتوں کو مایوس کر دیا انہوں نے کہاکہ پاکستان میں لیبرل اور سیکولر قوتوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ۔