”یوٹرن کی برکت سے ہم ۔ ۔ ۔“مفتی عبدالقوی بھی میدان میں آگئے، ایسا اعلان کردیاکہ پاکستانی دانتوں میں انگلیاں دبائے رہ گئے
لاہور(خصوصی رپورٹ) معروف عالم دین مفتی عبدالقوی نے کہاہے کہ یوٹرن لینا اسلام کے مطابق ہے اور اس کے مذہبی حوالہ جات موجودہیں، یوٹرن کی برکت سے خیر،عدل، عوامی فلاح اور انصاف کی طرف جائیں گے ، حالات کو سامنے رکھتے ہوئے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے پہلے نظریے سے دوسرے پر منتقل ہوں تو اسے یوٹرن کہتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کی طرف سے یوٹرن کا بیان دینے کے بعد ’’ڈیلی پاکستان‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مفتی عبدالقوی نے کہا کہ یوٹرن کا معنی ہے کہ آپ نے ایک سوچ اور نظریہ دیا اور پھر دوسرا بتایا۔ قران پاک میں ہے کہ ’اللہ ایک فارمولاعطا فرماتے ہیں اور جب اس سے بہتر صورت بنتی ہے تو ہم پہلے موقف کو بدل لیتے ہیں‘،اسی طرح دیت اور نماز ، شراب کی حرمت کے معاملات بھی دیکھ لیں، اسی طرح اگرعمران خان کا یوٹرن دیکھیں، پہلے اور بات کی ، اب حکومت میں بیٹھ کر اندر سے چیزیں دیکھیں تو حکمت عملی میں تبدلی لے کر آئے ،عمران خان نے جب پہلی باتیں کیں تو انہیں پتہ نہیں تھاکہ حکومت میں آنے کے بعد یہ یہ مسائل ہوں گے ، پہلے وہ معلومات کے مطابق بات کررہے تھے لیکن اب سب کچھ سامنے ہے۔ آپ یوں کہہ سکتے ہیں کہ یوٹرن کا مطلب ہے کہ ’نظریہ حکومت‘۔۔۔ جب اپوزیشن سے حکومت میں آئیں تواس وقت پہلی والی گفتگو سے رخ بدلا جائے تو اس کا معانی ہے کہ یوٹرن،اس وقت ہماری حکومت اور ہم پر لوگ خوش نہیں، خان صاحب بھی معاملات سمجھتے ہیں اور انہیں بھی پتہ ہے کہ عوام ناراض ہیں۔
مفتی عبدالقوی نے بتایاکہ حضرت فاروق اعظمؓ کے زمانے میں انہوں نے قراردیاتھاکہ آج کے بعد جب تک ہرآدمی کو اس کی خوراک آسانی سے نہ مل جائے ،ا س کا ہاتھ نہ کاٹا جائے، آج اہل یورپ انہیں سلام کررہے ہیں، اہل دانش کہہ رہے ہیں کہ واہ عمر فاروقؓ آپ نے بہترین فیصلہ کیا، فوری طورپر ایک رفاہی حکومت بنی ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کا بھی یوٹرن لینے کا مقصد ہے کہ جووعدے کیے ہیں، وہ آہستہ آہستہ پورے ہوں گے، وہ غیب کا زمانہ تھا، یہ مشاہدے کا زمانہ ہے، وہ اعتراض اور یہ حکومت چلانے کا زمانہ ہے ۔
۔۔۔ویڈیو دیکھیں۔۔۔