قیام پاکستان کی قرار داد پاس کرنیوالی سند ھ اسمبلی منفی ریکارڈ وں کی طرف گامزن 

  قیام پاکستان کی قرار داد پاس کرنیوالی سند ھ اسمبلی منفی ریکارڈ وں کی طرف ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
کراچی (خصوصی رپورٹ) قیام پاکستان کی قرارداد پاس کرنیوالی سندھ اسمبلی آئے روز نئے ریکارڈ قائم کررہی ہے۔ سندھ کے طویل ترین سیشنز اور مسلسل اجلاسوں کے بعد ایک مالی سال میں سرکاری خزانے سے اخراجات کا ریکارڈ بھی قائم ہوگیا۔ اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی اور فریال تالپور کی گرفتاری کے بعد سے جاری سندھ اسمبلی اجلاسوں میں کوئی بھی اجلاس مقررہ وقت پر شروع نہیں ہوا بیشتر اجلاسوں میں ایجنڈا اور وقفہ سوالات بھی مکمل نہیں ہوئے حکمراں پاکستان پیپلزپارٹی کے نناوے ارکان میں سے بیشترایوان کی کاروائی میں نہیں آتے جبکہ یومیہ لاکھوں روپے کے اخراجات کے باوجود سندھ اسمبلی اجلاس میں نصف نشستیں خالی ہوتی ہیں تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے دوسرے پارلیمانی سال میں بھی طویل ترین سیشنز اور مسلسل اجلاس کا سلسلہ جاری ہے سندھ اسمبلی کے اجلاس پر اخراجات کا بھی نیا ریکارڈ قائم ہوگیا ہے بیس فروری دوہزار انیس کو اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی کی گرفتاری کے بعد بائیس فروری کو سندھ اسمبلی اجلاس کا سلسلہ شروع ہوا اور ہفتہ وار تعطیل کے علاوہ اجلاس کا سلسلہ جاری ہے مجموعی طورپر رواں سال 89دن سندھ اسمبلی کے اجلاس ہوئے پر سرکاری خزانے سے اراکین اسمبلی کے تنخواہوں وسیشن الاونس،ٹی اے ڈی اے،سیکریٹریٹ اسٹاف کے سیشن الاونس،انتظامی اخراجات اور دیگر مد میں سات ماہ کے دوران کروڑ روپے سے زائد کے اخراجات ہوچکے ہیں جو عمومی اخراجات کے علاوہ ہیں جو ہرماہ ہوتے ہیں پہلے پارلیمانی سال میں سندھ اسمبلی کے جیالے ارکان کی گرفتاری کے بعد 52روز اجلاس کی کاروائی چلائی گئی جبکہ ستمبر دوہزار انیس سے شروع ہونیوالے دوسرے پارلیمانی سال میں 37روز سندھ اسمبلی کے اجلاس کا انعقاد کیاگیا تاریخی سندھ اسمبلی میں طویل ترین سیشنز اور مسلسل اجلاسوں پر ایک مالی وپارلیمانی سال میں اخراجات کا نیا ریکارڈ قائم کیاگیا ہے حیران کن بات یہ ہے کہ سندھ اسمبلی کے فروری دوہزار انیس سے جاری کسی بھی اجلاس کی کاروائی وقت مقررہ پر شروع نہیں ہوئی ارکان سندھ اسمبلی کے ایوان میں تاخیر سے آنے کے سبب سندھ اسمبلی اجلاس کے لیے صبح دس بجے کے بجائے دوپہر دوبجے کا وقت مقرر کیاگیا اور سندھ اسمبلی اجلاس کے لیے ماضی کی روایات کو نظر انداز کیاگیا تاہم دو بجے سندھ اسمبلی اجلاس بلانے پر بھی حکومت واپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے ایوان میں آنے اور اسپیکر نے مقررہ وقت پر اجلاس کی کاروائی کا آغاز نہیں کیا سندھ اسمبلی کے جاری سیشن میں بھی کوئی اجلاس مقررہ وقت پر شروع نہیں ہوا اور ااوسطا سندھ اسمبلی کا ہر اجلاس ایک گھنٹہ بیالیس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا جبکہ کچھ اجلاس دو اور تین گھنٹے کی تاخیر سے بھی شروع ہوئے سندھ اسمبلی کے جو چند اجلاس صرف چند منٹ کی تاخیر سے شروع ہوئے وہ بغیر کاروائی چلائے موخر کردئیے گئے دلچسپ بات یہ ہے کہ سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے نناوے ارکان ہیں پیپلزپارٹی ارکان اسمبلی کی گرفتار ی کے بعد سے جاری مسلسل اجلاس میں سب سے زیادہ پیپلزپارٹی کے ارکان ہی غیر حاضر ہیں بیشتر ارکان اجلاس مین آتے نہیں اور کئی ارکان سندھ اسمبلی اجلاس میں حاضری لگا کر واپس روانہ ہوجاتے ہیں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی بھی بڑی تعداد سندھ اسمبلی کے طویل سیشنز میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کرتی دکھائی دیتی ہے سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران اایوان میں بیشتر نشستیں خالی ہوتی ہیں۔