سی پیک کا معاملہ طول پکڑنے لگا، امریکی سفیر نے بھی چپ توڑ دی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سی پیک پر چین اور امریکا کی جانب سے دوٹوک موقف دیئے جانے کے بعد امریکی سفیر پاول جانز بھی چپ نہ رہے۔نائب امریکی وزیرخارجہ کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا ایلس ویلزکابیان امریکی پالیسی کے مطابق تھا۔نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق انہوں نے کہاایلس ویلزکے بیان کومثبت لیناچاہیئے۔ اس بیان کے مختلف پہلووں پرغورکی ضرورت ہے، امریکاپاکستان میں ترقی وخوشحالی دیکھناچاہتاہے۔
یاد رہے امریکا کی نائب وزیرخارجہ ایلس ویلز نے سی پیک منصوبہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے چین کو فائدہ لیکن پاکستان کو طویل المدتی نقصان ہوگااور اس کے قرضوں میں بے تحاشا اضافہ ہوگا۔انہوں نے یہ بھی کہا تھاکہ پاکستانیوں کو سی پیک کی شفافیت پر سوالات اٹھانے چاہئیں۔
پاکستان میں چینی سفیر یاو جِنگ نے جمعے کے روز ایک تقریب میں کہا ہے کہ سی پیک پاکستان اور چین دونوں کے مفاد میں ہے اور دونوں ممالک میں میڈیا کو سی پیک کے حوالے سے منفی پروپگینڈے کا مقابلہ کرنا چاہیے۔چینی سفیر نے سوال اٹھایا کہ ’جب 2013 میں پاکستان میں توانائی کا شدید بحران تھا اور چین ملک میں پاور پلانٹس لگا رہا تھا تو اس وقت امریکہ کہاں تھا۔ امریکی کمپنیوں نے اس وقت وہاں پر پاور پلانٹ کیوں نہیں لگائے؟‘
انھوں نے کہا کہ امریکہ نے پاکستان کو امداد اپنی سیاسی ترجیحات کی بنیاد پر معطل کیوں کی ہے۔چینی سفیر کے بیان کے بعد پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی امریکی نائب وزیرخارجہ ایلس ویلز کے بیان کو مستردکردیا تھا۔انہوں نے کہاتھا کہ سی پیک گیم چینجر ہے اور اس پر کام جاری رہے گا۔