قرآن کریم کو جلانے کی جسارت کرنے والے امن و سلامتی کے دشمن،اسلامو فوبیاکےخلاف’’ورلڈ پیس کونسل‘‘کے قیام کااعلان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان میں تمام مذاہب ومسالک کی قیادت نےناروے میں قرآنِ کریم کو نذرِآتش کرنےکےواقعہ کی بھرپورمذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی سطح پرقیامِ اَمن کے لیے اور اسلامو فوبیا کے خلاف’’ورلڈ پیس کونسل‘‘کےقیام کا اعلان کردیا،ناروے حکومت مجرم کو قرار واقعی سزا دے اور بین الاقوامی سطح پر تمام آسمانی مذاہب کی حرمت کے تحفظ کا قانون بنایا جائے،29نومبر کو ملک بھر میں عظمتِ قرآن کے موضوع پر خطبہ جمعہ دئیے جائیں گے اور ناروے واقعہ کے خلاف پرامن مظاہرے و احتجاج کیا جائے گا ۔
اِن خیالات کا اِظہار پاکستان علماء کونسل اسلام آباد کے زیر اہتمام تمام مذاہب و مسالک کے قائدین کے مشترکہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی،علامہ محمد حسین اکبر ،علامہ سیدضیاء اللہ شاہ بخاری،مولانااسد اللہ فاروق،علامہ سجاد نقوی،علامہ اسیدالرحمان سعید ،مولانامحمد اشفاق پتافی،بشپ اسحاق مظہر،سہیل رضا،مولانانعمان حاشر،مولاناقاسم قاسمی،مولاناطاہر عقیل،مولاناعماربلوچ،پادری ندیم کامران،ساجدالحق،مفتی حفیظ الرحمان،مولانا محمدالیاس،مولانانائب خان ،بشپ فرخ جاوید،مولاناشہبازاحمد،مولاناافضل حسینی،خواجہ وجاہت جمیل(عیدگاہ شریف راولپنڈی)،سرداربشن سنگھ ،پادری سموئیل کھوکھر نےکہاکہ ناروے میں قرآن کریم جلانے کاواقعہ افسوسناک ہے،ناروے حکومت کی طرف سےمجرم کی گرفتاری اورقانون سازی درست سمت قدم ہے، یورپی یونین اور اقوام متحدہ میں آسمانی مذاہب کے مقدسات کے احترام کا قانون وقت کی ضرورت ہے،حکومت پاکستان کو اس معاملے میں فوری طور پر اقدامات اٹھانے چاہئیں اور اسلامی سربراہی کانفرنس کو موثر انداز میں قانون سازی کے لیے بروقت اقدامات اٹھانے چاہئیں۔
رہنماؤں نے کہا کہ ناروے کی حکومت اور یورپی یونین کو اس قسم کے ناپاک اقدامات کے خاتمے کیلئے موثر اقدامات اٹھانے چاہئیں،آزادی اِظہار کا ہر گز یہ مطلب نہیں ہے کہ دوسرے مذاہب کے مقدسات کی توہین کی جائے،اسلام اَمن و سلامتی کا دین ہے،اِسلام انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کا درس دیتا ہے،قرآن کریم اصلاح انسانیت کیلئےاللہ کریم کی نازل کردہ آخری کتاب ہے،قرآن کریم اَمن،سلامتی ،اعتدال کا درس دیتا ہے،قرآن کریم کو جلانے کی جسارت کرنے والے امن و سلامتی کے دشمن ہیں، تمام مذاہب اور مسالک کے قائدین پر لازم ہے کہ وہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نفرتیں پھیلانے والوں کو بے نقاب کریں۔رہنماؤں نے کہا کہ قرآن کریم کی توہین کرنے والے کسی مذہب و مسلک کے نمائندے نہیں ہیں، مختلف مذاہب و مسالک کے مقدسات کی توہین کرنے والے انتہا پسنداور دہشت گرد ہیں۔ رہنماؤں نے اعلان کیا کہ 29نومبر کو ملک بھر میں عظمت قرآن کے موضوع پر خطبہ جمعہ دئیے جائیں گے اور ناروے واقعہ کے خلاف پرامن مظاہرے و احتجاج کیا جائے گا ۔ رہنماؤں نے ہندوستان میں بابری مسجد کی شہادت کے سانحہ پر عدالتی فیصلہ اور مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم اور کرفیو کے 108دن گزرنے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر و فلسطین امت مسلمہ کے مسئلے ہیں اور ہندوستان و اسرائیل مسلمانوں اور مسیحیوں کے ساتھ جو ظلم کر رہا ہے، اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ۔
رہنماؤں نے وحدت اُمت کو تمام مسائل کا حل قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور عرب کے درمیان تعلقات لازووال ہیں ارضِ حرمین شریفین مسلم اُمہ کی وحدت اور اتحاد کا مرکز ہیں،مملکت سعودی عرب ودیگر اسلامی ممالک کے بغیر کوئی اجتماع بھی وحدت اُمت کا سبب نہیں بنے گابلکہ اس سے انتشار پیدا ہوگا ، اسلامی ممالک میں مفاہمت کے لیے جنرل قمر جاوید باجوہ اور عمران خان کا کردار قابل تحسین ہےاور مسلم قائدین کو ان کوششوں کو عملی شکل دینی چاہیے ۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ 26نومبر کو فیصل آباد میں تمام مذاہب و مسالک کا مشترکہ اجلاس ہوگا۔ اعلان میں کہا گیا کہ ناروے کا واقعہ ایک شدت پسند گروہ کا عمل ہے جس کا کسی بھی مسلک و مذہب سے تعلق نہیں اور ناروے حکومت کی طرف سے مجرم کے خلاف کارروائی اور ناروے میں مقدس کتابوں بالخصوص قرآن کریم کے تقدس کی پامالی کے خلاف قانون سازی کا اعلان درست سمت قدم ہے۔ اعلامیہ میں حکومت پاکستان کی طرف سے ناروے کے مسئلہ پر موقف کو اہل پاکستان کی ترجمانی قرار دیا گیا، حکومت پاکستان کو اقوام متحدہ میں وزیر اعظم کی تقریر کے مطابق ناموس رسالتﷺ اور مقدسات کے تحفظ کے لیے عالمی سطح پر قانون سازی کو ممکن بنایا جائے۔