بیماریاں دن بد ن بڑھتی جارہی ہیں،حکومت تشویشناک حالت کی بنا پر وینٹی لیٹر پر جاسکتی ہے:سراج الحق

بیماریاں دن بد ن بڑھتی جارہی ہیں،حکومت تشویشناک حالت کی بنا پر وینٹی لیٹر پر ...
 بیماریاں دن بد ن بڑھتی جارہی ہیں،حکومت تشویشناک حالت کی بنا پر وینٹی لیٹر پر جاسکتی ہے:سراج الحق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت کی بیماریاں دن بد ن بڑھتی جارہی ہیں،حکومت تشویشناک حالت کی بنا پر وینٹی لیٹر پر جاسکتی ہے،وزراءاور حکومتی ڈاکٹرز قوم کے ساتھ مسلسل مذاق کر رہے ہیں،وزیر تجارت نے وزیراعظم کے دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے اور کہاہے کہ ابھی عوام کودوسال تک مہنگائی کاعذاب جھیلناپڑے گا،حکومت کے پاس بےروزگاروں کونوکریاں دینےکےلیےپیسے نہیں ہیں،کشمیر سے بے وفائی کرنے والوں کا قوم محاسبہ کرے گی،حکمران احتساب کے لیے تیار رہیں،حکمران کشمیری ماؤں،بہنوں،بیٹیوں کی پکارپرصمم،بکمن،عمین بنے ہوئے ہیں،حکمران بے حسی اور بے حمیتی کی چادر اوڑھ کر سو رہے ہیں،اِنہیں خوابِ غفلت سے جگانے کے لیے 22 دسمبر کو ملک بھر سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ اسلام آباد پہنچیں گے اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے کشمیر مارچ کیا جائے گا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں ہونے والے مرکزی و صوبائی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اجلاس میں مرکزی نظم اور امرائے صوبہ شریک تھے،اجلاس میں اسلام آباد کشمیر مارچ کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور انتظامی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں ،کشمیر مارچ میں ملک بھر سے کارکنان اور عوام کو شرکت کی دعوت دی جائے گی ۔ 
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ عدالت کے اند ر معافیاں مانگنے والے وزراءباہر نکلتے ہی کہتے ہیں کہ ہم سرخرو ہوگئے،حکمران اس ڈھٹائی سے جھوٹ بولتے ہیں کہ سننے والے کانوں کو ہاتھ لگانے پر مجبور ہوگئے ہیں،وزراءاتنے بے حس اور بے خبر ہوگئے ہیں کہ ٹماٹر 17 روپے اور مٹر 5 روپے کلو بتا رہے ہیں اور پٹرول کی فی لٹر قیمت ان کے بقول 70 روپے ہے۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پاکستان کے 22 کروڑ عوام اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں،قوم کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی،کشمیر کاز سے بے وفائی کرنے والوں کو اقتدار کے ایوانوں میں پناہ نہیں ملے گی ۔ انہوں نے کہاکہ کرفیو کو 113 دن گزرنے کے بعد بھی حکمرانوں نے کشمیریوں کے لیے کچھ نہیں کیا،لاکھوں کشمیری اپنے گھروں میں محبوس ہیں،انہیں خوراک اور ادویات کی شدید کمی کاسامناہے،بیمار گھروں میں دم توڑ رہے ہیں،تعلیمی ادارے ،ہسپتال اورمارکیٹیں بند ہیں،جس طرح اقوا م متحدہ کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی اسی طرح ہمارے حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

مزید :

قومی -