بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے حضور اکرم ؐ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ہوگا: صدر مملکت 

بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے حضور اکرم ؐ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ہوگا: صدر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(این این آئی)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اسلام امن، بھائی چارے اور رواداری کا درس دیتا ہے، بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے ہمیں حضور اکرم ؐکی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا چاہیے، قائداعظم محمد علی جناح مذہبی ہم آہنگی کے زبردست قائل تھے اور قیام پاکستان کے بعد بھی انہوں نے ملک میں مسلمانوں اور دیگر مذاہب کے درمیان ہم آہنگی اور انہیں برابر کے حقوق دینے کا پرچار کیا۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں ایک روزہ انٹرنیشنل بین المذاہب امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس کا اہتمام بین المذاہب کونسل برائے امن اور یکجہتی پاکستان نے وزارت مذہبی امور کے اشتراک سے کیا تھا۔ کانفرنس سے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور انجینئر علی محمد خان، اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مولانا سیّد عبدالخبیر آزاد، یورپی یونین کی سفیر اندرولا کیمونارا اور دیگر شخصیات نے خطاب کیا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ دنیا کے تمام مذاہب لوگوں کے درمیان امن اور مذہبی ہم آہنگی کا درس دیتے ہیں، حضور اکرمؐ کا طریقہ کار ہمارے لیے مشعل راہ ہے جسے خلفائے راشدین نے بھی جاری رکھا۔ صدر مملکت نے کہا کہ اسلام مذہبی منافرت کے سخت خلاف ہے، بھارت میں مسلمانوں کی تاریخ کو مسخ کرکے ان کیخلاف ظلم و تشدد ہورہا ہے اور مسلمانوں کیخلاف قوانین بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے مذہبی ہم آہنگی کیلئے کرتارپور راہداری کو کھولا ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس سے خطاب ان کیلئے باعث اعزاز ہے۔ انہوں نے رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مولانا سیّد عبدالخبیر آزاد اور ان کے رفقاء کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ان کے والد مرحوم عبدالکبیر آزاد کا بین المذاہب ہم آہنگی میں بھرپور کردار رہا ہے اور انہوں نے مختلف مذاہب اور مکاتب فکر کے لوگوں کو جوڑنے کی کوشش کی ہے۔ صدر نے کہا کہ دنیا کو اچھی قیادت کی ضرورت ہے، مذہب، رنگ اور نسل کی بنیاد پر منافرت کے پیچھے استحصال کا نظریہ کارفرما ہے، انسانی استحصال بند ہونا چاہیے۔کانفرنس میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے مذہبی رہنماؤں، مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی دینی شخصیات، سکالروں اور دیگر نمائندہ افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ 
صدر مملکت

مزید :

صفحہ آخر -