لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022کے اطلاق میں ابہام برقرار، انتخابات تک بلدیاتی اداروں کو پرانے قانون کے تحت فعال رکھنے پر غور
لاہور(عامر بٹ سے)پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 کے اطلاق کے حوالے سے ابہام برقرار ہے۔نئے بلدیاتی انتخابات تک صوبہ کے بلدیاتی اداروں کو پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کے تحت کی فعال رکھنے کی حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے۔محکمہ بلدیات کی طرف سے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 کے تحت بلدیاتی اداروں کو کوئی گائیڈ لائنز جاری نہیں کی گئیں۔نئے ایکٹ میں میونسپل کمیٹیوں کی بجائے بلدیاتی یونٹس کو شامل کیا گیا ہے جن میں ابھی افسران کی ازسر نو تقرریاں نہیں کی گئیں۔پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کے تحت بلدیاتی اداروں کے انتظامی و مالی امور سرانجام دینے کا سلسلہ جاری ہے۔محکمہ بلدیات کے ذرائع کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے قریب یا بعد میں پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 کا باقاعدہ اطلاق کیا جائے گا۔میٹروپولیٹن کارپوریشنز اور ضلع کونسلوں کو فعال کیا جائے گا۔نئے بلدیاتی ایکٹ کے نفاذ کے حوالے سے لوکل گورنمنٹ بورڈ کو بھی تاحال کوئی ڈیڈ لائن جاری نہیں کی گئی۔جن اتھارٹیز کو بلدیاتی اداروں کے ماتحت کیا جانا ہے اس پر بھی کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔ محکمہ بلدیات کے ذرائع کے مطابق ایڈمنسٹریٹرز کی بجائے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو حلف اٹھانے کے بعد پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 کے مطابق اختیارات سونپ دیئے جائیں گے۔واضع رہے کہ پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 کے مطابق اختیارات منتخب بلدیاتی نمائندوں کو حلف اٹھانے کے بعد ہی 2017 میں منتقل کئے گئے تھے جس سے قبل صوبے کو مقامی حکومتوں کے نظام کے تحت ہی چلایا جاتا رہا۔