چائلڈ پروٹیکشن بیو رو گمشدہ اور بے سہارا بچوں کی محفوظ پناہ گاہ، ریسکیو آپریشنز کا سلسلہ جاری 

چائلڈ پروٹیکشن بیو رو گمشدہ اور بے سہارا بچوں کی محفوظ پناہ گاہ، ریسکیو ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


            لاہور(رپورٹ:دیبا مرزا سے ) رواں برس جنوری سے اب تک چائلڈ پروٹیکشن بیورو 4500  سے زائد گمشدہ اور گھر سے بھاگے بچوں کو  ریسکیو کر کے ان کے والدین تک بحفاظت پہنچایا گیا جبکہ رواں سال بچوں کے ساتھ تشدد اور بداخلاقی کے واقعات پہلے کی نسبت زیادہ رونما ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق رواں برس کے دوران چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے سینکڑوں بچوں کو دفاتر اور دیگر کام کرنے والی جگہ سے ریسکیو کیا اور ان تمام بچوں کو چائلڈ پروٹیکشن کورٹ میں پیش کرنے کے بعد قانونی معاملات کون ادا کر بچوں کو ماں باپ کے حوالے کر دیا گیا اس حوالے سے روزنامہ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی سربراہ سارا احمد نے بتایا کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں لاہور سمیت تمام ضلع کے بچوں کو مکمل رہائشی سہولیات کے علاوہ تعلیمی سہولیات بھی فراہم کی جارہی ہیں، بچوں کے لئے ٹیکنیکل اور ووکیشنل ٹریننگ، کمپیوٹر کی تعلیم کا بھی بندو بست، مذہبی ٹیچر کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔ چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں بچوں اور بچیوں کیلئے علیحدہ علیحدہ رہائشی ہاسٹل قائم ہیں جہاں ان بچوں کی دیکھ بھال کے لیے مکمل سٹاف موجود ہے۔ مجموعی طور پر 30 کے قریب چائلڈ اٹینڈنٹ موجود ہیں۔انہوں نے بتایا کہ رواں سال بچوں کے ساتھ تشدد اور زیادتی کے واقعات پہلے کی نسبت زیادہ رونما ہوئے ہیں۔ ان میں خاص واقعہ ڈیفنس میں کمسن گھریلو ملازم پر تشدد کا واقعہ ہوا جس میں معصوم گھریلو ملازم کی موت واقع ہوگئی تھی جس پر چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے فوری کاروائی کرتے ہوئے ملزمان کے گھر سے 11سالہ مقتول گھریلو ملازم کے چھوٹے بھائی 6سالہ رضوان کو تحویل میں لے لیا۔ اس 6 سالہ گھریلو ملازم کو بھی ملزمان تشدد کا نشانہ بناتے رہے،اس کے علاوہ ملزمان کے قبضے سے مقتول گھریلو ملازم کی دو کمسن بہنوں کو بھی بازیاب کروایا۔فیصل آباد میں 7 سالہ گھریلو ملازمہ کو تحویل میں لیا گیا۔ چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے بتایا کہ بچوں کو ذہنی اور جسمانی طور پر صحت مند رکھنے کے لئے کھیلوں کی کی سرگرمیاں بھی کرائی جاتی ہیں، چائلڈ پروٹیکشن بیورو کا دائرہ کار مزید بڑھایا جارہا ہے،جس میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے دفاتر لاہور کے علاوہ فیصل آباد، ملتان، بہاولپور، رحیم یار خان، ساہیوال، گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور راولپنڈی میں موجود ہیں اس کے علاوہ 14 مزید اضلاع میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹس قائم کئے جارہے ہیں۔ جن میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کی عمارت اس سال کے آخر میں مکمل کر لی جائے گی۔