لاہور/فیصل آباد(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کی کال کے پیش نظر لاہور سمیت مختلف شہروں میں داخلی و خارجی راستوں کی بندش کے باعث اتوار کے دن شادی کی تقریبات رکھنے والے بڑی مصیبت میں پھنس گئے، ہر طرف کنٹینرز کے پہاڑ کھڑے ہونے کی وجہ سے کئی باراتیں پھنس گئیں، دلہے، دلہنیں اور باراتی کئی کلو میٹر تک پیدل چل کر سفر کرتے ہوئے نظر آئے، چنگ چی رکشہ والوں کی چا ند ی رہی،پولیس نے باراتیو ں کو پی ٹی آئی کا کارکن سمجھ کر پکڑ لیا، دلہا باراتیوں کی جان بخشی کیلئے کارڈ لے کر پہنچ گیا۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے لاہور سمیت دیگر شہروں کے داخلی اور خارجی راستے کنٹینرز لگا کر بند رکھے گئے جس کی وجہ سے ایک سے دوسرے شہر بارات لے جانے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ گزشتہ روز لاہور سمیت دیگر شہروں میں کئی باراتوں نے طے شدہ شیڈول کے مطابق دوسرے شہروں کیلئے روانہ ا ور اسی طرح دوسرے شہروں سے باراتوں نے آنا تھا تاہم تمام داخلی اور خارجی راستے بند ہونے اور کنٹینرز کے پہا ڑ کھڑے ہونے کی وجہ سے باراتیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ رکاوٹوں کی وجہ سے باراتیوں کوگاڑیاں داخلی اور خارجی راستوں سے کئی کلو میٹر دور کھڑی کرنا پڑیں اور انہیں دلہے اور دلہنیں کے ہمراہ پیدل سفر کر کے رکاوٹیں عبور کرنا پڑیں اور اس دوران باراتی حکومت اور پی ٹی آئی کو کوستے رہے۔ باراتیوں کو رکاوٹوں سے دوسری طرف منزل تک لے جانے کیلئے چنگ چی رکشے والے موجود رہے جو باراتیوں سے منہ مانگے دام وصول کرتے رہے۔علاوہ ازیں فیصل آباد میں پولیس نے باراتیوں کو پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان سمجھ کر گاڑیاں اور بسیں قبضہ میں لے لیں۔دلہا اپنی شادی کا کارڈ لے کر خود موقع پر پہنچ گیا اور پولیس افسران کی منت سماجت شروع کر دی۔بتایا گیاہے کہ سٹی ہاؤسنگ کالونی سے وقار نامی دولہابارات لے کر امین پور بنگلہ جارہا تھا،باراتیوں نے کہاکہ ہمارا احتجاج سے کوئی تعلق نہیں۔
باراتیں