اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی پتہ نہیں آج کون سی شریعت لارہی ہیں، بانی پی ٹی آئی کے بیٹے احتجاج کیلئے باہر آئے، جن بیٹوں کو اپنے باپ کی فکر نہیں ہے، اس شخص کیلئے لوگوں کے بیٹے مروارہی ہیں، یہ 9مئی پارٹ 2چاہتے ہیں، یہ لاشوں کی سیاست چاہتی ہیں، محترمہ نے مذہبی کارڈ کھیلنے کی کوشش کی، محترمہ نے آج درورشریف پڑھا، پتہ نہیں جان بوجھ کر غلط پڑھا کہ انہیں پڑھنا نہیں آتا۔
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی اس وقت" سلطانہ ڈاکو "کا کردار ادا کرر ہی ہیں، بشریٰ بی بی کو سیاست میں ویلکم کہتی ہوں، اب وہ کھل کر سیاست کریں، ہم بھی کھل کر جواب دیں گے، ان لوگوں اور بھائیوں پر ترس آتا ہے جن کی ذہن سازی کی جا چکی ہے، ریاست کمزور نہیں ہوتی، ریاست جواب دے سکتی ہے، گولیاں چلا سکتی ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ علی امین کو شرم نہیں آتی ،اس کے اپنے صوبے میں آگ لگی ہے، علی امین دوسرے صوبے میں تباہی مچا رہاہے ، ان کا احتجاج ہر وقت پرتشدد ہوتا ہے، یہ جو پولیس اہلکار مارتے ہیں، وہ پاکستانی نہیں، سرگودھا میں ایف سی اہلکار کو ٹانگ پر گولی ماری گئی، کٹی پہاڑی پر موٹروے کانسٹیبل واجد کو گردن پر گولی لگی، دوسرے بازور پر لگی، سرکو ٹارگٹ کرکے گولی مارنا طالبان کا طریقہ واردات ہے،ایک طرف ریاست پرحملہ ہورہاہے، دوسری طرف مذاکرات کی بات کررہے ہیں۔