صوبائی دارالحکومت ، 20سے زائد نشوں کے استعمال میں حیرت انگیز اضافہ
لا ہور (اپنے کرا ئم ر پو رٹر سے )صو با ئی دا را لحکومت میں کا لجوں اور ہا سٹلوں کے با ہر افیون، گانجا ،ہیروئن ، شرا ب اورچرس کی فروخت اور ان کی آمیزش سے سگریٹ نوشی عروج پرپہنچ چکی ہے جس سے نوجوان نسل تبا ہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ دوروز قبل چو ہنگ کے علاقہ میں نجی یو نیورسٹی کے ہاسٹل میں گندے نشے سے ایک طا لبعلم جا ن بحق جبکہ دو کی حالت غیر ہوگئی جن کا علاج تاحال جاری ہے۔ تفصیلا ت کے مطا بق شہرمیں اس وقت 20سے زائد نشہ کی اقسام موجود ہیں جن کے استعمال میں دن بہ دن اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ سرعام نشہ آمیز سگریٹ پینے والوں سے پولیس کی مبینہ کمائی کا ذریعہ ہے۔ صوبائی دارالحکومت میں پوش علاقوں میں واقع کا لجو ں اور ہا سٹلوں میں نشہ فرو خت ہو تا ہے ۔ غریب طبقہ سے لے کر امیر زادے اور امیرزادیاں جن میں اکثریت طالبعلموں کی ہے، نشہ کے نہ صرف عادی ہو چکے ہیں بلکہ نشہ کرنا ایک فیشن سمجھتا ہے۔نشے میں بھنگ ،ہیروئن ، چرس، صمدبونڈ، انجکشن ، کوریکس، ٹینو شربت ، کوکین، شراب، پٹرول ، نشہ آور گولیاں،نشہ آور پکوڑے ، بھنگی پاپڑ ، افیون، گانجا ، گٹکا شامل ہیں۔ کا لجو ں ، ہا سٹلوں، چوراہوں کے علاوہ سیر و تفریح کے پارکس، قبرستان ، مزار وں سمیت شہر کی بے شمار گلیوں، خالی پلاٹوں ، زیر تعمیر مکانوں، گندے نالوں پر منشیات فروش نظر آتے ہیں ۔علاوہ ازیں شہر کے پوش علاقوں خصوصاً ڈیفنس، جوہرٹاؤن ، گلبرک، ماڈل ٹاؤن، اقبال ٹاؤن میں پارٹی فنکشن کے نام پرشراب نوشی ، چرس ، کوکین، افہیم اور شیشہ کے نشے کا استعمال کیا جاتا ہے۔شہر میں کئی جان لیوا ٹریفک حادثات بھی رونما ہوچکے ہیں جو اس کی طرف نشاندہی کرتے ہیں کہ دوران ڈرائیونگ نشے کا استعمال ڈرائیوروں کی مجبوری بن چکا ہے۔اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کا لجو ں کے با ہر منشیا ت فرو شی والی با ت میں کو ئی صدا قت نہیں ہے جبکہ پو لیس اہلکارو ں کو منشیا ت فروشوں کے خلا ف خصوصی کر یک ڈا ن کر نے کے احکا ما ت د ئیے ہیں ۔