بھارت کی سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈری پر بلا اشتعال فائرنگ ،2پاکستانی شہید،7زخمی

بھارت کی سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈری پر بلا اشتعال فائرنگ ،2پاکستانی شہید،7زخمی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


راولپنڈی/سیالکوٹ(اے این این) بھارت نے ایک بار پھر سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈری کو بلا اشتعال فائرنگ سے نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں ایک بچی سمیت 2پاکستانی شہید جبکہ 7زخمی ہوئے ہیں ،بھارت نے پوکھلیاں،ہرپل اور چاروہ سیکٹر میں سول آبادی کو بھاری گولہ باری سے نشانہ بنایا،پاک فوج کی جوابی کارروائی کے بعد دشمن کی توپیں خاموش ہو گئیں ،زخمیوں کو سی ایم ایچ سیالکوٹ منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے پاکستان کی جوابی کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کا ایک سرحدی محافظ پاکستان کی فائرنگ سے ہلاک ہوا ہے ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری بیان کے مطابق بھارت نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب ایک بار پھر سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈری پر بلا اشتعال فائرنگ کی ہے جس میں ہرپل ،پکھلیاں اور چاروہ سیکٹر کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔بھارت کی سرحدی فورس کی جانب سے سول آبادی کو بھاری ہتھیاروں اور مارٹر گولوں سے نشانہ بنایاگیا ہے جس کے نتیجے میں عبداللطیف نامی شہری اور ہانیہ نامی ڈیڑھ سال کی بچی شہید جبکہ 7افراد زخمی ہوئے جن کا تعلق گاؤں جنگلوڑہ سے بتایا گیا ہے ۔ زخمیوں کو سیالکوٹ سی ایم ایچ منتقل کردیاگیا،شہید بچی کے والد کا نام احمد بتایا گیا ہے ۔ پنجاب رینجرز نے بھی بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا ہے جس کے بعد دشمن کی توپیں خاموش ہو گئیں ۔فائرنگ کا سلسلہ رات بھر وقفے وقفے سے جاری رہا۔ بھارتی فائرنگ کے باعث علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔شہید ہونے والے محمد لطیف کا تعلق گاؤں جنگلوڑہسے بتایا جارہا ہے جبکہ دو زخمیوں کلیم اور شکیلہ کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کردیا گیا۔اس کے علاوہ جوگو چک کی رہائشی رضیہ، یاسمین اور معراج کے کا رہائشی محمد بشیر، ڈیرہ بجوات کے رہائشی اللہ دتہ اور گاؤں رسما کے بابر حسین کو ریسکیو 1122 نے سی ایم ایچ منتقل کیا۔ادھر دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے واقعہ کی شدید الفاط میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزیاں خطے کے امن کے لئے بڑا خطرہ بن چکی ہیں ،عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔

مزید :

صفحہ اول -