’صبح سویرے یونیورسٹی میں داخل ہونے سے پہلے گارڈ ہماری یہ چیز چیک کرتا ہے‘ سعودی لڑکیاں میدان میں آگئیں، ’بغاوت‘ کا اعلان کردیا

’صبح سویرے یونیورسٹی میں داخل ہونے سے پہلے گارڈ ہماری یہ چیز چیک کرتا ہے‘ ...
’صبح سویرے یونیورسٹی میں داخل ہونے سے پہلے گارڈ ہماری یہ چیز چیک کرتا ہے‘ سعودی لڑکیاں میدان میں آگئیں، ’بغاوت‘ کا اعلان کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی طالبات نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک احتجاجی مہم کا آغاز کردیا ہے، جس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ صبح یونیورسٹی پہنچتے ہی گارڈ تمام طالبات کے موبائل فون چیک کرتے ہیں، جس کے لئے انہیں طویل قطاروں میں کھڑے ہو کر انتظار بھی کرنا پڑتا ہے۔
سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق کنگ خالد یونیورسٹی کے سائنس اور ایجوکیشن کالجوں کی طالبات کا کہنا ہے کہ انتظامیہ روزانہ ان کے موبائل فون چیک کرتی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ کوئی طالبہ کیمرے والا موبائل فون لے کر تعلیمی ادارے میں نہ آئے۔ طالبات کا کہنا ہے کہ انہیں اس چیکنگ کے دوران طویل وقت تک دھوپ میں قطاروں میں کھڑا ہونا پڑتا ہے جو ناصرف ان کے لئے باعث تکلیف ہے بلکہ بہت سارا وقت بھی ضائع ہوجاتا ہے۔ طالبات کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے، جسے جلد از جلد بند ہونا چاہیے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ طالبات کے موبائل فون چیک کرنا غیر مناسب ہے، اس کی بجائے انتظامیہ کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ موبائل فون کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ احتجاجی طالبات کا یہ بھی کہنا ہے کہ کئی دیگر یونیورسٹیوں اور حتیٰ کہ کنگ خالد یونیورسٹی کے میڈیکل کالج میں بھی کیمرہ والے موبائل فون لیجانے پر پابندی نہیں ہے۔

مزید :

عرب دنیا -