یوایم ٹی میں شمولیاتی تعلیم پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس شروع

یوایم ٹی میں شمولیاتی تعلیم پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس شروع

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (پ ر) ڈیپارٹمنٹ آف ف سپیشل نیڈز ایجوکیشن یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ایم ٹی) کے تحت شمولیاتی تعلیم پر دو روزہ بی ن الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں دنیا بھر سے چار سو سے زائد نامور ماہرین تعلیم، ریسرچرز، اور فیلڈ کے افراد نے شرکت کی۔ کانفرنس میں پندرہ انٹرنیشنل اور ساٹھ کی تعداد میں ملک کی مختلف یونیورسٹیز سے محقیقن نے مختلف موضوعات پر ریسرچ پیپرز پیش کیے جن میں سکول کے نصاب کو بہتر بنانے، سیکھنے کے عمل کو بڑہانے اور تیز کرنے،حسیاتی تدریسی مواد کا استعمال، بچپن سے ہی تعلیم میں شمولیت،جامع کلاس رومز کے جدید طریقے، ٹیچرز کے پڑھانے کے طریقہ کار میں تبدیلی،انسانی تنوع، تعلیم کی مضبوط بنیاد،کمیونٹی، والدین اور مقامی اہلکاروں کی تعلیمی عمل میں شرکت،این جی اوز کا کردار، باقائدگی سے پیشہ ورانہ تعلیم اور باہمی تعاون کے طریقوں جیسے موضوعات پر بات چیت کی گئی۔مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ سکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے اور حکومت اس معاملہ میں سنجیدگی نہیں دکھا رہی۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کی مخدوش صورتحال کے پیش نظر ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ بچے سکولوں کا رخ کر سکیں اور شرح خواندگی میں اضافہ ہو۔چیئرمین یوایم ٹی ڈاکٹر حسن صہیب مراد نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شمولیاتی تعلیم پر دوسری بڑی کانفرنس کا انعقاد بہت بڑی کامیابی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک عرصے سے ملک میں شمولیاتی تعلیم کا مقدمہ لڑ رہے ہیں، تعلیم تک رسائی پاکستان کے ہر بچے کا بنیادی حق ہے اور حکومت کو اس معاملے میں سنجیدگی و متانت کیساتھ سوچنا ہوگا اور موثر پالیسیاں بنانا ہونگی۔ ڈاکٹر حسن نے کہا کہ دنیا کی کامیاب معیشتوں کا راز تعلیم پر انویسٹ کرنے اور اس کو اہمیت دینے پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بھی صرف اسی صورت میں آگے بڑھ سکتا ہے جب یہاں سکول لیول سے یونیورسٹی تک انرولمنٹ بڑھے گی۔
کانفرنس سے ڈین سکول آف سوشل سائنسز اور ملک میں شمولیاتی تعلیم کے ایمبیسڈر پروفیسر ڈاکٹرعبدالحمید نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں شمولیاتی اور سپیشل ایجوکیشن کے حوالے سے ریسرچ کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ اقوام تعلیم کو بہیت اہمیت دیتی ہیں ہمارے ہاں بھی ہائر ایجوکیشن شمولیاتی تعلیم کے سلسلے میں کافی کوششیں کر رہی ہے اس کو مزید وسائل دینے کی ضرورت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ بچے تعلیم کی طرف آسکیں۔صوبائی وزیر برائے سپیشل ایجوکیشن محمد شفیق نے بھی شرکت کی اور اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہر سطح پر کوشش کر رہی ہے اور تعلیم کے سلسلے میں پہلے بھی پالیسیاں بنائی گئی ہیں تاہم سپیشل بچوں کی طرف مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے ان کو قومی دھارے میں لایا جائے تا کہ ملک میں شرح خواندگی بڑھے اور ملک ترقی کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تعلیم کے معاملے میں بہت سنجیدہ ہے اور آئندہ بھی تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔
انٹرنیشنل کانفرنس سے امریکہ کی جارج میسن یونیورسٹی کی پروفیسر ڈاکٹر رابیکہ فاکس، اخوت کے چیئرپرسن ڈاکٹر امجد ثاقب، ڈاکٹر سیما عارف سمیت دیگر مقررین نے بھی اظہار خیال کیا۔شمولیاتی تعلیم پر کانفرنس مزید ایک روز جاری رہے گی۔ آخری سیشن سے چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر نظام الدین خصوصی طور پر شرکت کریں گے اور موضوع کی مناسبت سے خطاب کریں گے۔

مزید :

کامرس -