طلبہ سب سے اولین ترجیح وطن عزیز کو دیں،لیفٹیننٹ جنرل (ر)غلام مصطفی
لاہور(ایجوکیشن رپورٹر) سابق کور کمانڈر منگلا لیفٹیننٹ جنرل(ر) غلام مصطفی نے طلبہ پر زور دیا ہے کہ وہ سب سے اولین ترجیح وطن عزیز کو دیں اور زندگی کے ہر شعبے میں بھائی چارکے فروغ اور مادر وطن کیلئے غیر مشروط خدمات پیش کریں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے پنجاب یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف کمیونیکیشن سٹڈیز میں "پاکستانیت" کے موضوع پر سیمینار میں بطور مہمان خصوصی خطاب کے دوران کیا۔اس موقع پر انچارج ادارہ پروفیسر ڈاکٹر نوشینہ سلیم بھی موجود تھیں۔اس سیمینار ر کا انعقاد سینئر فیکلٹی ممبر ڈاکٹر وقار چوہدری نے وائس چانسلر کی خصوصی ہدایت پر کیا۔اپنے خطاب میں غلام مصطفی نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ نوجوان بالخصوص اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان آگے آئیں اور لوگوں میں مثبت سوچ کو پروان چڑھانے میں کردار ادا کریں تاکہ عوام کے طرز زندگی میں پاکستانیت فروغ پا سکے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کے درس اتحاد، ایمان، تنظیم کو اپنا نصب العین بنائیں تاکہ ملک کو اسلام کا قلعہ اور پوری مسلم امہ کے لئے مثالی فلاحی ریاست بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو ہر شعبہ زندگی میں اتحاد کو فروغ دینے اور تمام شعبوں میں قوم کی تعمیر میں تعاون کو فروغ دینے کیلئے آپ کی مدد کی ضرورت ہے اس لئے طالب علموں کو معاشرے میں عوامی سطح پر بیداری پیدا کرنے اور اپنے مفادات کیلئے ملک کے خلاف سازشیں کرنے والے عناصر کے کیخلاف رائے عامہ ہموار کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے۔اس موقع پر سابق سفیر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محمد اشرف سلیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو میرٹ پر کل نشستوں کا 60 فی صد مختص کرنا چاہیے جبکہ وفاقی دارالحکومت سمیت تمام تعلیمی اداروں میں دیگر صوبوں اور آزاد جموں و کشمیر کے لئے 40 فیصد نشستوں کو مختص کیا جانا چاہئے تاکہ ملک بھر میں تمام تعلیمی اداروں خاص طور پر میڈیکل اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں قومی ہم آہنگی کو فروغ مل سکے اور کم ترقی یافتہ علاقوں کے لوگوں کو بہتر مواقع فراہم کئے جا سکیں۔ ایئر کموڈور (ریٹائرڈ) خالد فاروق چشتی نے قائداعظم کی زندگی پر دستاویزی فلم پیش کی جس میں ان کی حب الوطنی کی عکاسی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے اپنے ذاتی فوائد کے لئے قومی خزانے سے کبھی ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کیا، ان کی بہن فاطمہ جناح کو بھی ذاتی مقاصد کے لئے حکومتی خزانے کا استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی اور یہ قائد کی "پاکستانیت" کو فروغ دینے کی خواہش کا مظہر ہے۔ انہوں نے طلباء پر زور دیا کہ بابائے قوم کے فرمودات پر سچائی اور اس کی مکمل روح کے مطابق عمل کریں۔ بعد ازاں مہمانوں نے وائس چانسلر پروفیسر ظفر معین ناصر سے ملاقات کی جنہوں نے ان کی ملکی دفاع کے لیے خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ دیگر تدریسی شعبہ جات میں اسی قسم کے سیمینار کے تسلسل کو برقرار رکھنے میں تعاون کریں۔