لیبیا میں دہشت گردی کے لیے قطری فنڈنگ کی تحقیقات کا مطالبہ
طرابلس(آن لائن)لیبیا میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے لیبیا میں دہشت گردی کے حمایت میں قطر کی طرف سے کی گئی فنڈنگ کی موثر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق لیبیا کی انسانی حقوق کمیٹی کی طرف سے سلامتی کونسل کے زیرانتظام عالمی پابندیوں کی نگران کمیٹی، انسداد دہشت گردی کمیٹی، عالمی عدالت انصاف اور اقوام متحدہ کے ہائیکمیشن برائے انسانی حقوق سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لیبیا میں دہشت گردی کے میدان میں قطری فنڈنگ کی شفاف تحقیقات کریں۔انسانی حقوق کے گروپ کا کہنا ہے کہ قطری حکومت کے عہدیداروں کی طرف سے خود اعتراف کیا گیا ہے کہ ان کی حکومت لیبیا میں دہشت گرد اور انتہا پسند تنظیموں کو فلاحی کاموں کی آڑ میں مالی مدد فراہم کررہی ہے۔خیال رہے کہ یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حال ہی میں قطری وزیرخارجہ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے اخبار ’جون افریک‘ کو دیے گئے ایک انٹرویومیں اعتراف کیا تھا کہ دوحہ لیبیا اور ساحل افریقا میں سرگرم دہشت گرد تنظیموں کو مالی مدد فراہم کرتا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قطر کی طرف سے امداد لیبیا کی ہلال احمر کو بھیجی گئی مگر وہ غلطی سے دہشت گردوں کے ہاتھ لگ گئی تھی۔لیبیا کی انسانی حقوق کمیٹی نے قطر کی طرف سے دہشت گرد تنظیموں کو فراہم کردہ امداد اور اس کے جنگی مقاصد کے لیے استعمال کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ قطر کی طرف سے دہشت گردوں کو دی گئی امداد سے دہشت گردی کی کارروائیاں کی جاتی رہی ہیں جن میں بڑی تعداد میں شہری جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔ اس رقم سے ٹارگٹ کلنگ، خود کش حملوں بالخصوص بنغازی، درنہ، براک، خلیج سدرہ اور تیل کے وسائل سے مالا مال الھلال کے علاقے میں تباہی پھیلائی گئی۔