سمندری گزر گاہ ہماری لائن لائن ، بالادستی بر قرار رکھنے کیلئے پر عزم ہیں : وزیر اعظم
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے ملکوں کی خو شحالی میں سمندروں کا کردار اہم نوعیت حاصل کرچکا ہے کیونکہ عالمی معیشت کا انحصار سمندر پر بڑھ رہا ہے اور پاکستان کی95فیصد تجارت سمندر کے راستے ہوتی ہے، پاکستان سمند ر میں اپنی بالادستی برقرار رکھنے کیلئے مکمل طور پر پُر عزم ہے ،پاکستان میر ی ٹائم معاملات پر دنیا کیساتھ ہر تعاون کیلئے ہمہ وقت تیار ہے۔ منگل کے روز اسلام آباد میں ایشین کوسٹ گارڈ ایجنسیز کے سربراہوں کے 13ویں اجلاس سے خطاب میں انکا مزید کہنا تھا موجودہ حالات میں آبی گزرگاہوں کی اہمیت اور ان کے تحفظ میں اضافہ ہورہا ہے جو ایک مثبت اقدام ہے۔ کوئی ایک ملک آبی حدود کے تحفظ اور دیگر مسائل میں اکیلا کردار ادا نہیں کرسکتا جبکہ سمندری گزرگاہ ہماری لائف لائن ہے اس لیے پاکستان میری ٹائم معاملات پر دنیا کیساتھ تعاون کیلئے ہر دم تیار ہے۔ پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی اپنا موثر کردار ادا کررہی ہے کیونکہ اس کے استعداد کار میں بھی اضافہ کیا گیا ہے اور ہمیں یقین ہے اس فورم کے تمام ملک میری ٹائم سکیورٹی کے چیلنجز سے نمٹنے میں اپنا مزید کردار کو فروغ دیں گے۔ پاکستان نے سی پیک کی شکل میں ملک کو قومی اور اقتصادی ترقی کے طور پر متعارف کرایا ہے۔ اس کے علاوہ سی پیک جنوبی ایشیا کیساتھ ساتھ متعدد ریاستوں کی قسمت بدلنے کیلئے اہم ذریعہ ہے۔ مستحکم سمندری ماحول سی پیک اور ہماری مسلسل اقتصادی اور سماجی ترقی کی کامیابی میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ سی پیک کے شروع ہونے سے سمندی تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور اس مقصد کیلئے بحری سلامتی کو یقینی بنانا ہماری ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ اس فورم میں شرکت کرنے والی تمام تنظیمیں سمندری سلامتی کے متعلق چیلنجز سے نمٹنے کے لئے تعاون جاری رکھیں گی۔ انہوں نے تمام وفود کا پاکستان میں اجلاس میں شرکت پر بھی شکریہ ادا کیا اور خاص طور پر ڈائریکٹر جنرل پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی ریئر ایڈمرل جمیل اختر کی قیادت میں کامیابی سے اجلاس منعقد کرانے پر مبارکباد پیش کی۔ حکومت ابھرتے ہوئے سمندری چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مکمل طور پر باخبر ہے اور اس مقصد کیلئے پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کو مزید وسائل فراہم کرنا ہوں گے جس میں ہیلی کاپٹر کی بنیادوں پر سرچ اینڈ ریسکیو کی صلاحیتیں شامل ہیں۔ اجلاس میں پاکستان میری ٹائم سیکورٹی ایجنسی نے اس فورم کو مزید مضبوط بنانے اور اس کی رکنیت کو فروغ دینے کیلئے مختلف پیشکش کی ہیں۔ اسی سلسلے میں پاکستان نے ترکی کو اس فورم میں شامل کرنے کی تجویز دی جو فی الحال ایک مبصر کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین کو بھی اس فورم میں شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
وزیر اعظم