ملزموں کی دھمکیاں: مشال قتل کیس کے ڈائریکٹر پراسیکوشن مقدمہ سے دستبردار
ہری پور(آن لائن)مشال خان قتل کیس کے ڈائریکٹر پراسیکوشن گرفتار ملزموں کے رشتہ داروں کی دھمکیاں ملنے پر مقدمہ سے دستبردار ہو گئے ، ظفر عباس چار رکنی سرکاری ٹیم کی سربراہی کر ر ہے تھے ، جبکہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ڈائریکٹر کی پراسیکوشن ٹیم سے علیحدگی کی درخواست منظور کر لی ۔ مشال خان قتل کیس کی دسویں سماعت آج سنٹرل جیل ہری پور کی ٹرائل کورٹ میں ہوگی جہاں دیگر گواہوں کے بیانات قلمبند کے جائیں گے ۔ذرائع کے مطابق کیس کی سرکاری ٹیم کے ڈائریکٹر پراسیکوشن ظفر عباس نے مقدمہ سے الگ ہونے کی درخواست جمع کر ا رکھی تھی جو گزشتہ روز انسداد دہشت گرد ی کی خصوصی عدالت نے منظور کرلی اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ ظفر عباس کو کیس میں گرفتار ملزموں کے قریبی رشتہ داروں کی جانب سے دھمکیاں موصول ہو رہی تھی جن کی بناء پر ان کو مقدمہ کی سرکاری سربراہی کرنے میں خدشات درپیش تھے اس سمیت دیگر وجوہات کی بناء پر انھوں نے مقدمہ سے دستبرداری کا فیصلہ کر رکھا تھا ان کے اس فیصلے کے بعد سرکاری طور پر اب نئے ڈائریکٹر کو تعینات کیا جائے گاجوپراسیکوشن کی سربراہی کرینگے ۔یاد رہے کیس میں ستاون ملزم گرفتار ہیں جن کی ضمانتوں میں درخواستیں بھی مسترد ہو چکی ہیں سرکاری گواہوں میں مردان کے دو مقامی مجسٹریٹ بھی شامل ہیں گزشتہ سماعت کے دوران مرکزی گواہ سیاب خان اپنے بیان سے منحرف ہو گیاتھا جس نے خصوصی عدالت کے سامنے بیان دیا تھا کہ اس سے سادہ کاغذ پر دستخط کرائے گئے تھے اس کو غیر قانونی طور پر پولیس نے حبس بے جا میں رکھا تھا۔