زکریا یونیورسٹی میں شمسی توانائی سے بجلی فراہمی منصوبہ کیلئے ایک ارب روپے کا تخمینہ
ملتان ( سٹاف رپورٹر )بہاالدین زکریا یونیورسٹی میں سولر انرجی سے بجلی کی فراہمی کے لئے منصوبے کا ایک ارب روپے تخمینہ لگا لیا گیا۔فزیبلٹی رپورٹ کی تیاری شروع کر دی گئی ۔ (بقیہ نمبر30صفحہ12پر )
یونیورسٹی میں سولر سسٹم کا پائلٹ پراجیکٹ پہلے ہی فلاپ ہو چکا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ بہاالدین زکریا یونیورسٹی کو سولر سسٹم پر لانے کے لئے منصوبے پر کام شروع کر دیا گیا ہے ۔ فوکل پرسن وانجینئرنگ کالج کے شعبہ الیکٹریکل کے سربراہ ڈاکٹر عبدالستار ملک نے اس سلسلے میں ایک ارب روپے کا تخمینہ لگایا ہے جس کے تحت فزیبلٹی رپورٹ تیار کی جا رہی ہے جس کے مطابق یہ منصوبہ 18سال کے لئے ہوگا ۔ بتایا گیا ہے کہ اس سے قبل یونیورسٹی کی سنٹر ل لائبریری میں سولر سسٹم کے ذریعے بجلی کی فراہمی کا پائلٹ پراجیکٹ ابتدا میں ہی فلاپ ہو چکا ہے ۔جو 6ماہ میں ہی جواب دے گیا تھا ۔پاکستان انجینئرنگ کونسل کی طرف سے 2012میں زکریا یونیورسٹی انجینئرنگ کالج کی سنٹرل لائبریری میں سولرسسٹم کے لئے 10لاکھ روپے مالیت کی 26سولرپلیٹیں دی گئی تھیں ۔یہ سولرسسٹم بمشکل ہی 6ماہ چل سکا اور فیل ہو گیا ۔ سولر سسٹم کے پائلٹ پراجیکٹ کی ناکامی کے بعد اب ڈاکٹر عبدالستار ملک کو ہی یونیورسٹی میں سولر پراجیکٹ کے میگا پراجیکٹ کاٹاسک سونپا گیا ہے جنہوں نے ایک ارب روپے کا تخمینہ دیا ہے جبکہ سولر پلیٹیں اگر10سال ہی چل جائیں تو بڑی بات ہے ۔اس طرح ایک ارب روپے ضائع ہو جائیں گے ۔یونیورسٹی کا ماہانہ اوسطاً بل 50لاکھ روپے اور سالانہ مجموعی بل زیادہ سے زیادہ 6کروڑ روپے ہے۔ سولر سسٹم کا ایک ارب روپے کے منصوبے سے نقصان ہوگا ۔منصوبہ یونیورسٹی حلقوں کا کہنا ہے کہ پائلٹ پراجیکٹ کی ناکامی کے ذمہ دار کو میگا پراجیکٹ کا ٹاسک سونپنا حیران کن ہے ۔یہ ناموزوں اور نا قابل عمل ہے ۔یونیورسٹی انتظامیہ حقائق کاجائزہ لے اور درست فیصلے کرے ۔
تخمینہ