رجسٹری برانچ ملتان کینٹ میں جعلی سٹامپ پیپرز کے استعمال کا انکشاف
ملتان( نمائندہ خصوصی ) رجسٹری برانچ ملتان کینٹ میں جعلی سٹمیپ پیپرز کا استعمال کا انکشاف ہوا ہے سب رجسٹرار ملتان کینٹ عثمان اکرم نے پونے 2 لاکھ روپے سے زائد مالیت مکے سٹمیپ پیپرز پکڑ لیے اور تھانہ کینٹ میں مقدمہ درج کرایا ‘ ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنے شروع کر (بقیہ نمبر41صفحہ7پر )
دئیے ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ نوید مصطفی نامی شہری نے محمد رمضان سے اراضی خریداری کا معاہدہ کیا ‘ اراضی منتقلی کیلئے وثیقہ نویس وارث بلوچ کی خدمات حاصل کیں ‘ وارث بلوچ نے بینک آف پنجاب سے 2ہزار مالیت کے سٹمیپ پیپرز حاصل کیے ‘ بعدازاں نوید مصطفی نامی نامی خریداری کی ملی بھگت سے ای سٹمیپ پیپرز کے نمبرز ٹمپرڈ کر کے اسٹمیپ کی مالیت 1 لاکھ 93 ہزار تک بڑھا دی ‘ وارث بلوچ اور نوید مصطفی نے باہمی ملی بھگت سے سٹمیپ پیپرز کے ذریعہ منتقلی جائیداد کا کیس تیار کیا ‘ لیکن سکرونٹی کے دوران سب رجسٹرار ملتان نیٹ عثمان اکرم نے جعلی سٹمیپ پیپرز ٹریس کر لیے ‘ عثمان اکرم نے انکوائری کے بعد دونوں ملزمان کیساتھ شناخت کنندہ کیساتھ تھانہ چہلیک میں مقدمہ درج کرادیا ‘ معلوم ہوا ہے تھانہ چہلیک کے تفتیشی آفیسر نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنے شروع کر دئیے ہیں ۔
سٹامپ پیپرز