راولپنڈی،نجی تعلیمی اداروں کی ایسوسی ایشنزکی وفاقی وزیرتعلیم سے ملاقات

راولپنڈی،نجی تعلیمی اداروں کی ایسوسی ایشنزکی وفاقی وزیرتعلیم سے ملاقات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ٍراولپنڈی (جنرل رپورٹر) جڑواں شہروں کے نجی تعلیمی اداروں کی تمام ایسوسی ایشنز نے وفاقی وزیرِ تعلیم محمد بلیغ الرحمٰن سے فیڈرل تعلیمی بورڈ میں ریگولر طلباء کو آن لائن رول نمبر سلپس کے اجراء پر اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا۔ وفاقی وزیر نے وفد کو مسئلہ کے حل کی یقین دہانی کروادی۔ فیڈرل تعلیمی بورڈ کے دائرہ کار کو پورے ملک تک پھیلانے کے اقدام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ آل پاکستان پرائیویٹ سکولز منیجمنٹ ایسوسی ایشن کے راولپنڈی ڈویژن کے صدر ابرار احمد خان کے مطابق راولپنڈی و اسلام آباد کے پرائیویٹ سکولز و کالجز کی تمام ایسوسی ایشنز پر مشتمل ایک پندرہ رکنی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے وفاقی وزیرِ تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت، انجنئیر محمد بلیغ الرحمٰن سے ان کے آفس میں ملاقات کی۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی ممبر بورڈ آف گورنر فیڈرل تعلیمی بورڈ ناصر محمود، صدر پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن اسلام آباد زعفران الٰہی، صدر نیشنل ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سکولز و کالجز چوہدری عبیداللہ، ریجنل ڈائریکٹر پنجاب گروپ آک کالجز پروفیسر چوہدری محمد اکرم، صدر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز منیجمنٹ ایسوسی ایشن روالپنڈی ڈویژن ابرار احمد خان، صدر پرائیویٹ سکولز نیٹ ورک ڈاکٹر محمد افضل بابر، صدر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن ملک ابرار حسین، صدر ریپس راولپنڈی محمد عثمان، چوہدری محمد جاوید، چوہدری امجد زیب، پروفیسر محمود اعجاز بٹ، راجہ نصیر احمد جنجوعہ و دیگر شریک ہوئے جبکہ ڈی - جی محترمہ مسز طلعت انجم نے وفاقی وزیرِ تعلیم کی معاونت کی۔ وفد کی نمائندگی کرتے ہوئے زعفران الٰہی نے انجنئیر محمد بلیغ الرحمٰن کی کوششوں کی تعریف کی کہ انہوں نے وفاقی تعلیمی اداروں میں قرآن مجید کی لازمی تعلیم کا قانون منظور کروایا۔ جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ وفد نے اس بات کا بھی اظہار کیا کہ ان کی زیرِ نگرانی فیڈرل تعلیمی بورڈ نے بہت سے انقلابی اقدامات اٹھائے ہیں۔ پیپروں کی مارکنگ کے لیے سخت میرٹ تجویز کرنا ایک مستحسن اقدام ہے۔ وفاقی وزیر تعلیم کو باور کروایا گیا کہ اساتذہ اور سکولز مالکان کو انکے مقدس پیشے کے باعث عزت و احترام سے دیکھا جائے اور کوئی ایسی پالیسی نہ بنائی جائے جو ان کے وقار اور منصب کے لیے تحقیر کا سبب ہو۔ انہوں نے وزیر تعلیم سے مطالبہ کیا کہ بورڈ سے الحاق شدہ اداروں کے طلباء کو رول نمبر سلپس اور رزلٹ کارڈز اداروں کی وساطت سے دیے جائیں۔ براہِ راست رول نمبر سلپس کے حصول سے طلباء اداروں کے دائرہ کار سے آزاد ہو جاتے ہیں۔ امتحانات کے قریب تعلیمی اداروں میں ٹیسٹ سیریز سے بھی طلباء پہلو تہی کرتے ہیں۔ وفد نے وفاقی وزیر تعلیم کو بتایا کہ پنجاب اور دیگر تعلیمی بورڈز میں طلباء کو رول نمبر سلپس اداروں کی وساطت سے دی جاتی ہیں۔ کیمبرج سکولز سسٹم کے تحت بھی رول نمبر سلپس اداروں کی معارفت ہی دی جاتی ہیں۔ لہذا بورڈ کی اس پالیسی کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ جو تعلیمی ادارہ طلباء کے مستقبل سے کھیلتا ہے، اس کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔وفاقی وزیرِ تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت محمد بلیغ الرحمٰن نے تمام ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کی آمد کا شکریہ ادا کیا اور وفد کو اُن کے جائز مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری وزارت نے تمام مکاتبِ فکر کے علماء کرام سے مشاورت کر کہ تعلیمی اداروں میں قرآن کریم کہ ایک ہی ترجمہ پر اتفاق کر لیا ہے۔ اب صوبائی حکومتوں کو بھی اس پر عمل کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ بلیغ الرحمٰن نے وفد کو نجی تعلیمی اداروں کے طلباء کی طرف سے موصول ہونے والی شکایات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بعض تعلیمی ادارے امتحان کے وقت طلباء کی رول نمبر سلپس روک لیتے ہیں اور بھاری فیسیں وصول کرتے ہیں۔ بعض اوقات بچوں کا قیمتی سال بھی ضائع ہو جاتا ہے اس لیے بورڈ کی طرف سے سلپ براہِ راست طلباء کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے جواب میں ایسوسی ایشنز کا موقف یہ تھا کہ جو تعلیمی ادارے بغیر کسی معقول وجہ کے بچوں کا تعلیمی سال ضائع کرتے ہیں ان کے اس عمل کا خمیازہ تمام تعلیمی ادارے کیوں بھگتیں۔ ڈائریکٹر جنرل وزارتِ تعلیم مسز طلعت انجم نے بھی نجی تعلیمی اداروں کے مسائل کے حل کے لیے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ آخر میں ابرار احمد خان نے سید ریاض حسین شاہ کا لکھا ہوا ترجمہ قرآن کا نسخہ اور ان کی دیگر تصانیف وزیرِ تعلیم کو پیش کیں۔