جہانگیر ترین کے کمپنی سے متعلق جواب میں بے ایمانی نظر نہیں آتی،ہمیں نیت کو نہیں،عمل کو دیکھنا ہے،چیف جسٹس سپریم کورٹ

جہانگیر ترین کے کمپنی سے متعلق جواب میں بے ایمانی نظر نہیں آتی،ہمیں نیت کو ...
جہانگیر ترین کے کمپنی سے متعلق جواب میں بے ایمانی نظر نہیں آتی،ہمیں نیت کو نہیں،عمل کو دیکھنا ہے،چیف جسٹس سپریم کورٹ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں جہانگیرترین نااہلی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جہانگیرترین کے کمپنی سے متعلق جواب میں بے ایمانی نظرنہیں آتی،اس کیس میں ایمانداری کودیکھنا ہے،بظاہرفارن کرنسی اکاو¿نٹ کی رقم بیرون ملک منتقل ہوئی، دیکھنا ہے کیارقم کی منتقلی اورجائیدادخریداری میں بے ایمانی ہوئی؟،چیف جسٹس کا کہناتھا کہ جب تک بے نامی داراعتراف نہ کرے وہ مالک ہی رہتاہے۔
اس پر وکیل جہانگیر ترین نے کہا کہ رقم منتقلی پراسٹیٹ بینک اورٹیکس اتھارٹیزنے اعتراض نہیں کیا۔
حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ جہانگیرترین نے بچوں کوکروڑوں روپے تحفے میں دیئے۔
اس پر سکندر بشیر کا کہنا تھا کہ تحفہ دی جانے والی رقم پرجہانگیرترین نے ٹیکس اداکررکھاتھا۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیاتحائف کے تبادلوں کوکسی جگہ چیلنج کیاگیا؟،کیا تحائف کے تبادلے پرٹیکس حکام نے کوئی نوٹس دیا؟۔
اس پر سکندر بشیر مہمند نے کہا کہ ٹیکس حکام کوریکارڈ سے مطمئن کیاگیا۔
جسٹس عمرعطابندیال نے کہا کہ جہانگیرترین نے زرعی آمدن پرٹیکس دیا۔
وکیل جہانگیر ترین نے کہا کہ زرعی آمدن کامعاملہ متعلقہ فورم پرزیرالتواہے۔
اس پر جسٹس عمرعطابندیال نے کہا کہ ویلتھ گوشواروں میں ٹرسٹ کوظاہر نہیں کیاگیا،ویلتھ گوشواروں میں بچوں کے تحائف کوظاہرکیاگیا؟، بچوں کے اثاثے گوشواروں میں ظاہرکرناہوتے ہیں۔
سکندر بشیر نے جواب دیا کہ صرف زیرکفالت بچوں کے اثاثے ظاہرکرناضروری ہوتا ہے،جہانگیرترین کے بچے شادی شدہ ہیں اوران کی اپنی آمدن ہے۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ جہانگیرترین بیرون ملک اپنے گھر جاکررہتے ہیں؟ ۔
اس پر سکندر بشیر نے کہا کہ ہائیڈ ہاو¿س کورہائش کیلئے استعمال کیاجاتا ہے،گھر کی ملکیت ٹرسٹ کے نام پر ہے۔
جسٹس فیصل عرب نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ٹرسٹ ختم ہوجائے تو جہانگیرترین کو کیا ملے گا؟۔
اس پر سکندر بشیر مہمند نے کہا کہ ٹرسٹ ختم ہوجائے تواثاثے کی تقسیم سے جہانگیرترین کوحصہ ملے گا۔
جہانگیر ترین کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے سماعت 7 نومبر تک ملتوی کر دی۔

مزید پڑھیں:َسکندر بشیر صاحب! آپ ہروقت ٹینشن میں کیوں رہتے ہیں؟،کبھی نارمل موڈمیں بھی رہا کریں،چیف جسٹس کا جہانگیر ترین کے وکیل سے مکالہ

مزید :

قومی -اہم خبریں -