امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن اور افغان صدر کی ملاقات کہاں پر ہوئی؟ تہلکہ خیز انکشاف منظرعام پر آ گیا، کوئی سوچ بھی نہ سکتا تھا کہ۔۔۔
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن)یہ کابل ہے، یہ کابل نہیں ہے، ہاں! ادھر ایک ڈیجیٹل کلاک ہے، ارے یہ کیا! ادھر تو کوئی وال کلاک نہیں ہے۔ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن اور افغان صدر اشرف غنی کی ملاقات منظرعام پر لانے کیلئے افغان صدر کے دفتر اور امریکی ایمبیسی کی جانب سے دو مختلف پیغامات جاری کئے گئے۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔”الحمد للہ! “ محمد آصف نے سری لنکا کیخلاف ٹی 20 سیریز سے پہلے ہی قوم کو شاندار خوشخبری سنا دی، جان کر آپ کی خوشی کی انتہاءنہ رہے گی
لیکن یہ ملاقات کابل میں نہیں بلکہ بگرام واقعہ امریکہ کی سب سے بڑی ائیربیس میں واقعہ ایک کمرے میں ہوئی جو کابل سے 90 منٹ کے فاصلے پر ہے۔ تاہم اس ملاقات سے متعلق معلومات شائع کرتے وقت جن تصاویر کا استعمال کیا گیا وہ دیکھنے میں تو ایک جیسی یہ تھیں مگر ان میں کچھ ایسا مختلف بھی تھا جس نے افغان حکومت کے جھوٹ کا پول کھول دیا۔
دونوں تصاویر میں ریکس ٹلرسن اور اشرف غنی کو ایک کمرے میں بیٹھے دکھائے گیا جن کے پیچھے دیوار پر دو بڑی ایل ای ڈی سکرینز لگی تھیں جبکہ دونوں کے درمیان پڑی ایک میز پر تھرماس، دو کپ اور پانی کی بوتل بھی رکھی ہوئی تھی۔
یہی تصویر جب افغان صدر کے دفتر کی جانب سے جاری کی گئی تو اس میں دیوار پر لگی ایل ای ڈی سکرینوں کے اوپر موجود ڈیجیٹل کلاک اور اس کے ساتھ ہی لگا فائر الارم ہٹا دیا گیا۔ یہ ڈیجیٹل کلاک ”زولو“ ٹائم دکھا رہا تھا( یونیورسل ٹائم کی معلومات رکھنے کیلئے استعمال ہونے والی فوجی ٹرم)
افغان حکومت کی جانب سے جاری کی گئی تصویر میں ڈیجیٹل کلاک ہٹا دیا گیا تاکہ یہ تاثر دیا جا سکے کہ ملاقات کابل میں ہوئی تھی نہ کہ افغان صدر امریکی وزیر خارجہ سے ملنے بگرام گئے تھے۔ تصویر مختلف ہونے کے معاملے پر افغان صدر کے دفتر کی جانب سے کوئی وضاحت جاری نہ کی گئی جبکہ ریکس ٹلرسن اور ان کے سٹاف نے بھی اس معاملے پر کوئی موقف نہ پیش کیا۔
ڈارٹ ماﺅتھ کالج کے پروفیسر اور فوٹو فرانزک کے ماہر ہانی فرید کا کہنا ہے کہ ”اس میں کوئی شک نہیں کہ ان تصاویر کو تبدیل کیا گیا ہے۔“ انہوں نے کہا کہ افغان صدر کے دفتر کی جانب سے جاری ہونے والی تصویر میں فوٹوشاپ کا استعمال کرتے ہوئے ڈیجیٹل کلاک کو ہٹا دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔ون ڈے سیریز جیتنے کے بعد احمد شہزاد نے ایسی حرکت کر دی کہ پوری قوم کا سر شرم سے جھکادیا، حقیقت جان کر آپ کو حیرت بھی ہو گی اور افسوس بھی ہو گا
ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان صدر امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کیلئے بگرام چلے تو گئے مگر وہ یہ ظاہر کرنا چاہتے تھے کہ یہ ملاقات کابل میں ہوئی ہے اور ریکس ٹلرسن ان سے ملنے آئے ہیں۔ مگر ان کا یہ ’منصوبہ‘ بری طرح ناکام ہو گیا۔
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بہت سے افغان شہری حکومت کی اس ”کوشش“ کو افغان حکومت کی جانب سے بین الاقوامی، قومی سطح پر اتحادیوں اور شہریوں کو ایک مثبت تصویر دکھانے کی کوشش کے تناظر میں دیکھیں گے۔