پاک آرمی کی جانب سے چھڑائے جانے والی کینیڈین خاتون کو کتنے عرصے سے طالبان نے پاکستان میں رکھا ہوا تھا؟ رہا ہونے والی خاتون نے انتہائی حیران کن انکشاف کردیا، جان کر پاک فوج بھی حیران پریشان رہ جائے گی

اوٹاوا(مانیٹرنگ ڈیسک) پاک فوج نے کئی سالوں سے طالبان کی قید میں موجود کینیڈین جوڑے کو گزشتہ دنوں بازیاب کروایا جو اپنے ملک واپس جا چکے ہیں۔ افغانستان میں قید رہنے والے اس جوڑے کے حوالے سے مغربی میڈیا میں متضاد آراءسامنے آ رہی ہیں، اور اب اغواءرہنے والی خاتون کیٹلین کولمین نے بھی اپنی قید کے متعلق ایک ایسا بیان جاری کر دیا ہے جو حقیقت سے زیادہ مغربی میڈیا کی خواہش معلوم ہوتا ہے۔
ٹورنٹو سٹار سے گفتگو کرتے ہوئے کیٹلین نے کہا ہے کہ ” ہر کوئی دعوے کر رہا ہے اور الزامات لگا رہا ہے۔ پاکستان کہتا ہے کہ طالبان نے ہمیں کبھی ان کے ملک میں نہیں رکھا۔ امریکہ کہتا ہے کہ طالبان نے شروع سے ہی ہمیں پاکستان میں رکھا ہوا تھا۔ ان میں سے کوئی موقف بھی درست نہیں ہے۔ دراصل طالبان نے ہمیں ابتدائی سال افغانستان میں ہی رکھا اور بازیاب ہونے سے لگ بھگ ایک سال پہلے ہمیں پاکستان منتقل کیا گیا تھا۔“
کشمیر میں لڑکیوں کے بال کاٹنے کی وارداتیں، لوگوں نے اس 70 سالہ شخص کو پکڑ کر قتل کردیا، لیکن دراصل یہ کون تھا؟ ایسا انکشاف کہ مارنے والے ماتم کرنے پر مجبور ہوگئے
کیٹلین کا کہنا تھا کہ ”ہمیں پاکستان اور افغانستان دونوں ملکوں میں قید رکھا گیا۔ طالبان ہمیں بازیابی کے دن افغانستان سے پاکستان نہیں لا رہے تھے بلکہ ہمیں وہاں منتقل کیے ایک سال سے زائد عرصہ گزر چکا تھا۔ طالبان نے ہمیں میرن شاہ کے علاقے میں محمود نامی شخص کے گھر میں بھی قید رکھا۔ محمود ہمارے بیٹے نجیشی کے ساتھ بہت اچھا سلوک کرتا تھا۔ وہ اسے باہر بھی لیجاتا تھا۔ ہمارے بیٹے کے ساتھ ایسا بہتر سلوک اس سے پہلے کسی نے نہیں کیا تھا۔ وہ اسے مختلف اشیاءبھی خرید کر دیتا تھا۔“ رپورٹ کے مطابق کیٹلین اب بھی حجاب پہنتی ہے تاہم ٹورنٹوسٹار سے گفتگو میں اس نے اپنے اور اپنے شوہر کے قبول اسلام کے متعلق سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔