ہسپتالوں کی نجکاری کسی صورت برداشت نہیں،ڈاکٹرز

ہسپتالوں کی نجکاری کسی صورت برداشت نہیں،ڈاکٹرز

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


بونیر(ڈسٹرکٹ رپورٹر)گرینڈ ہیلتھ اتھارٹی کے زیر اہتمام ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال ڈگر میں ایک احتجاجی جلسہ منعقد ہوا۔احتجاجی جلسہ میں بونیر کے تمام مراکز صحت کے سرکاری ڈاکٹرز۔پیرامیڈیکس۔نرسنگ اور کلاس فور ملازمین نے شرکت کی۔بونیر کے سیاسی جماعتوں کے پارٹی رہنماؤں اے این پی کے ضلعی صدر محمدکریم بابک۔ضلعی جنرل سیکرٹری شجاعت علی خان۔سابق ایم این اے استقبال خان۔افسر خان اف سلطانوس۔جے یوائی کے مفتی فضل غفور۔پیپلز پارٹی کے صدر جوہرعلی خان ایڈوکیٹ۔جماعت اسلامی کے ضلعی امیر محمدحلیم باچا۔مسلم لیگ ن کے سابق امیدوار کامران خان کے علاوہ کئی رہنماؤں نے شرکت کی۔احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا کہ گذشتہ ایک ماہ سے پورے صوبہ کے ڈاکٹرز ہڑتال پر ہے۔جس کی وجہ سے عوام مشکلات سے دوچار ہے،انہوں نے کہا کہ عمران خان ہسپتالوں کو پرائیویٹ کرنا چاہتی ہے۔مگر ہم حکومت کے اس فیصلے کو تسلیم نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ایک سال کے دوران ملکی معیشت تباہ ہو گئی ہے۔پاکستان پر قرضوں کا بوجھ روز بروز بڑھ رہاہے۔ملک سے بہترین کمپنیاں بند کی جارہی ہے۔جس کی وجہ سے لاکھو افراد بے روزگار ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک سال کے دوران گیارہ ارب ڈالرز قرضہ لیکر عوام کو مشکلات سے دوچار کردئے ہے۔اس موقع پر محکمہ صحت سے وابستہ ضلع صوابی اور ملاکنڈ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے پیرامیڈیکس ایسوسی ایشن اور کلاس فور ملازمین نے اپنے خطاب میں کہاکہ صوبائی حکومت تاریح میں ناکام حکومت ہے۔جس نے سرکاری ملازمین کو دیوار سے لگادئے ہے۔صوبائی حکومت ہسپتالوں کو پرائیویٹ کرکے عوام کو صحت کی سہولیات سے محروم کرنا چاہتی ہے۔اس موقع پر جی ایچ اے کے صدر ڈاکٹر عمران شاہ اور ڈاکٹر سہراج نے کہا کہ صوبائی حکومت نے سرکاری ہسپتالوں کو پرائیویٹ پبلک پارٹرنر شپ میں دینے کا جو فیصلہ کیاہے۔اس سے عوام کو بہت زیادہ نقصان ہے۔دس روپے کی اوپی ڈی کی پرچی اب پچاس روپے میں ملے گی۔معمولی اپریشن دس ہزار روپے سے بیس ہزار روپے میں ممکن ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر زاپس میں اتفاق پیداکرے اور جاری ہڑتال کو کامیابی سے چلائے ہم اپنے جائیز مطالبات سے پیچھے ہٹنے والے نہیں ہے۔اس موقع پر ڈاکٹرز اور دیگر سرکاری ملازمین نے وزیراعظم پاکستان عمران خان اور شوکت یوسفزئی کے خلاف نعرہ بازی کی۔