پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ آج کوئٹہ میں تیسرا عوامی پاور شو کرے گی

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ آج کوئٹہ میں تیسرا عوامی پاور شو کرے گی
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ آج کوئٹہ میں تیسرا عوامی پاور شو کرے گی
سورس: Twitter@HamidMirPAK

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کا حکومت مخالف تیسرا جلسہ آج بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ہو گا۔ جلسہ کی تیاریاں عروج پر ہیں،پی ڈی ایم کی قیادت کوئٹہ پہنچ چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت مخالف احتجاج میں تیزی آنے لگی، پاکستان ڈیمو کریٹک (پی ڈی ایم) گوجرانوالہ اور کراچی کے بعد کوئٹہ میں پاور شو کے لیے تیار ہیں، اپوزیشن بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں میدان لگائے گی، جس کی تیاریاں جاری ہیں، جلسے سے صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمن اور پاکستان مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز سمیت دیگر رہنما خطاب کریں گے۔
دوسری طرف بلوچستان حکومت نے دارالحکومت کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے جلسے کے موقع پر دفعہ 144 نافذ اور ایک روز کے موٹرسائیکل پر ڈبل سواری پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
جلسے میں شرکت کے لیے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز سمیت صوبائی دارالحکومت پہنچ چکے ہیں۔چیئر مین بلاول بھٹو کی کوئٹہ میں ہونے والے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ  کے جلسے میں شرکت مشکوک ہو گئی ہے کیونکہ بلاول بھٹو حالیہ دنوں گلگت بلتستان میں الیکشن کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں ، تاہم بلاول بھٹو کا ویڈیو لنک کے ذریعے جلسے سے خطاب کا امکان ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما راجہ پرویز اشرف کا کہنا ہے کہ چیئر مین بلاول بھٹو کا کوئٹہ پہنچنا ممکن نہیں، جلسے سے قبل پہلے ہی طے شدہ پلان کے تحت گلگت میں موجود ہیں۔
نیشنل کاونٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے کوئٹہ میں دہشت گرد حملے کا تھریٹ الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردارکررکھا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی) نے پشاور اور کوئٹہ میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کی ہے۔نیکٹا کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں نے بم اور خودکش دھماکوں سے سیاسی اور مذہبی قیادت کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

ادھر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں پی ڈی ایم جلسے سے متعلق کوئی تھریٹ نہیں ہے، اگر ہو بھی تو ہمیں کوئٹہ میں جلسہ کرنا ہے، کسی لیڈر کے نہ آنے سے پی ڈی ایم اتحاد پر فرق نہیں پڑے گا،ہمارا ذاتی کوئی ایجنڈا نہیں ہے، حکومت 2 سالوں سے نا اہلی کامظاہرہ کررہی ہے۔