حکومتی اقدامات سے ہائر ایجوکیشن کمیشن غیرفعال، عرفان صدیقی

حکومتی اقدامات سے ہائر ایجوکیشن کمیشن غیرفعال، عرفان صدیقی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


  اسلام آباد (آن لائن)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم وتربیت کے(بقیہ نمبر44صفحہ6پر)

 چئیرمین سینیٹر عرفان صدیقی  نے کہا ہے کہ اگر ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ نہ کی گئی اور موجودہ صورت حال برقرار رہی تو ہمیں سنگین قومی بحران کا سامنا ہوگا۔ حکومتی اقدامات کی وجہ سے ہائر ایجوکیشن کمیشن غیرفعال ہوچکا ہے۔ اْسے مالی مشکلات کا سامنا ہے اور وہ سرکاری اہتمام میں چلنے والی یونیورسٹیوں کو وسائل فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے۔ ایک انٹرویو میں  ان کا کہنا تھاکہ ملک کی پانچ اعلیٰ ترین یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے انکشافات نے انہیں چونکا کے رکھ دیا ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ اس سلسلے میں وہ کمیٹی کو اعتماد میں لے کر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو خط لکھیں گے کہ جامعات کی مالی مشکلات کا فوری ازالہ کیاجائے۔ یہ کس قدر شرم کا مقام ہے کہ یونیورسٹی کے پاس سائنسی تجربات کے لئے کیمیکلز خریدنے کے پیسے بھی نہ ہوں اور لیبارٹریوں پر تالے پڑجائیں۔ ایک سوال کے جواب میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ ابتدائی تعلیم آئین کے آرٹیکل 25 اے کے مطابق سرکار کی ذمہ داری ہے لیکن عملاً حالت یہ ہے کہ 5 سے 16 سال کی عمر کے اڑھائی سے تین کروڑ تک بچے سکولوں سے باہر ہیں۔ یہ تعداد اس عمر کے بچوں کا 44 فیصد بنتی ہے لیکن کسی کو اس بات کی فکر نہیں کہ قوم کا مستقبل یہ بچے کہاں ہیں اور کیا کررہے ہیں۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ ان کی کمیٹی اس سلسلے میں موثر اور متحرک کردار ادا کرنے کا اراداہ رکھتی ہے۔ ضروری ہوئی تو ایوانِ بالا میں بھی آواز اٹھائی جائے گی۔ 
عرفان صدیقی