برطانوی نائٹ کلبوں میں ہفتے کے ایک دن مردوں کا داخلہ بند، انتہائی تشویشناک وجہ بھی سامنے آگئی
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) نائٹ کلبوں میں خواتین کو ان کی مرضی کے خلاف انجکشن کے ذریعے نشہ آور ادویات دیئے جانے کی وارداتوں میں ہوشربا اضافہ ہونے پر ایک کلب نے ہفتے میں ایک دن صرف خواتین کے لیے مختص کر دیا۔
ڈیلی سٹار کے مطابق برطانیہ بھر کے نائٹ کلبوں میں یہ واقعات رونما ہو رہے ہیں جہاں اجنبی لوگ خواتین کے جسم میں اچانک انجکشن کے ذریعے نشہ آور دوا داخل کر دیتے ہیں اور یہ لوگ پکڑے بھی نہیں جاتے کیونکہ کلبوں میں بہت بھیڑ ہوتی ہے جس کا یہ لوگ فائدہ اٹھاتے ہیں۔
اس حرکت کو ’نیڈل سپائیکنگ‘ (Needle Spiking)کا نام دیا جاتا ہے۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران برطانیہ کے صرف ایک شہر نوٹنگھم کے نائٹ کلبوں سے نیڈل سپائیکنگ کے20سے زائد واقعات پولیس کو رپورٹ کیے گئے ہیں۔ ان واقعات کی بڑھتی شرح کے پیش نظر نوٹنگھم کے ’پلے رائٹ پب‘ کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ ہفتے میں ایک دن صرف خواتین کے لیے مختص کرنے جا رہے ہیں۔ کلب کے منیجر جوش وہیل ہاﺅس کا کہنا تھا کہ ”خواتین کے لیے مختص دن پر کلب کے ملازمین میں بھی کوئی مرد نہیں ہو گا بلکہ تمام خواتین ہوں گی۔ اس وقت ہمارے کچن میں صرف ایک ہی شیف ہے جو مرد ہے۔ اس دن اس شیف کو بھی چھٹی کروائی جائے گی۔“